نئی دہلی: نیشنل کانگریس پارٹی (این سی پی) کے انتخابی نشان ’گھڑی‘ کو لے کر جاری تنازعہ آج یکم اکتوبر 2024 کو سپریم کورٹ میں اہم مرحلے پر پہنچے گا۔ یہ معاملہ این سی پی کے دو دھڑوں کے درمیان تنازعے کا حصہ ہے، ایک گروپ شرد پوار کی قیادت میں ہے، جبکہ دوسرا گروپ اجیت پوار کے زیر قیادت ہے۔ اجیت پوار کی جانب سے پارٹی کے انتخابی نشان 'گھڑی' کے استعمال پر دعویٰ کیا گیا ہے، جس پر شرد پوار گروپ نے اعتراض اٹھایا ہے اور معاملے کو عدالت تک لے آیا ہے۔
یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب اجیت پوار نے این سی پی کے بعض اراکین کے ساتھ بغاوت کی اور مہاراشٹر میں حکومت سازی میں بی جے پی کی حمایت کی۔ اس کے بعد سے دونوں دھڑوں کے درمیان پارٹی قیادت اور انتخابی نشان کو لے کر کشمکش جاری ہے۔ شرد پوار گروپ کا مؤقف ہے کہ اجیت پوار کو پارٹی کے اصل انتخابی نشان یعنی 'گھڑی' کا استعمال نہیں کرنے دینا چاہیے، کیونکہ وہ اب پارٹی کی نمائندگی نہیں کرتے۔
اجیت پوار دھڑے کی جانب سے دلیل دی گئی ہے کہ وہ این سی پی کا قانونی طور پر منتخب لیڈر ہیں اور اس لیے انہیں پارٹی کے انتخابی نشان کا استعمال کرنے کا حق حاصل ہے۔ ان کے دھڑے کا کہنا ہے کہ انہوں نے این سی پی کی سیاسی طاقت کو بڑھانے کے لیے فیصلہ کیا اور پارٹی کو نئے راستے پر گامزن کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
شرد پوار دھڑے نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ اجیت پوار کو اس وقت تک 'گھڑی' نشان کے بجائے کوئی اور انتخابی نشان دیا جائے، جب تک کہ عدالت کوئی حتمی فیصلہ نہ کر لے۔ ان کا کہنا ہے کہ اجیت پوار کی بغاوت پارٹی کے اصولوں اور پالیسیوں کے خلاف تھی، اس لیے انہیں پارٹی کے نشان کا استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔
پچھلی سماعت میں سپریم کورٹ نے اجیت پوار کو کچھ شرائط کے تحت پارٹی کے نشان ’گھڑی‘ کا استعمال کرنے کی اجازت دی تھی، مگر شرد پوار گروپ نے یہ اعتراض اٹھایا کہ اجیت پوار اس فیصلے کی تفصیلات پر پوری طرح سے عمل نہیں کر رہے ہیں۔
آج کی سماعت اس لیے اہم ہے کیونکہ اس میں یہ طے ہونا ہے کہ کیا اجیت پوار کو این سی پی کا اصل انتخابی نشان ’گھڑی‘ استعمال کرنے دیا جائے گا یا انہیں کوئی اور نشان دیا جائے گا۔ اس کیس کا فیصلہ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے قریب ہونے کی وجہ سے اور بھی زیادہ اہمیت اختیار کر گیا ہے، کیونکہ جلد ہی انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے والا ہے۔ شرد پوار گروپ نے جلد سماعت کی درخواست اسی وجہ سے کی تھی تاکہ انتخابات سے پہلے ہی یہ تنازعہ حل ہو سکے۔
آج کے فیصلے کے بعد بھی اگر کوئی نیا تنازعہ اٹھتا ہے تو امکان ہے کہ سپریم کورٹ اس معاملے میں مزید سماعت کرے اور حتمی فیصلہ آنے تک اجیت پوار کو عبوری طور پر کسی اور نشان کے ساتھ انتخابات میں حصہ لینا پڑ سکتا ہے۔