سری نگر، 11 اگست (یو این آئی) پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے مرکز کے لیفٹیننٹ گورنر کو پانچ ارکان اسمبلی نامزد کرنے کا اختیار دینے کے فیصلے کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ جمہوری اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔انہوں نے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے اس عمل کو چلینج کرنے کی اپیل کی۔
موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار پیر کو 'ایکس' پر اپنے ایک پوسٹ میں کیا۔انہوں نے کہا: ' انتخابات کے انعقاد کے بعد جموں و کشمیر میں 5 ارکان اسمبلی کو نامزد کرنے کا مرکزی حکومت کا فیصلہ جمہوری اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے'۔
محبوبہ مفتی نے کہا: 'ہندوستان کے واحد مسلم اکثریتی خطے میں، جو طویل عرصے سے تنازعات کا شکار ہے، یہ اقدام حکومت کرنے سے زیادہ کنٹرول کرنے کا محسوس ہو رہا ہے'۔انہوں نے کہا: 'ریاست کی غیر قانونی تقسیم، متضاد حد بندی اور امتیازی نشستوں کے تحفظات کے بعد یہ نامزدگی جموں و کشمیر میں جمہوریت کے خیال کے لیے ایک اور دھچکا ہے، نمائندگی عوام کے ووٹ کے ذریعے حاصل کی جانی چاہیے'۔ان کا پوسٹ میں مزید کہنا تھا: 'اس کو معمول نہیں بننے دیا جا سکتا ہے'۔انہوں نے پوسٹ میں کہا: 'امید ہے کہ عمر عبداللہ قیادت والی حکومت
اس غیرجمہوری عمل کو چیلنج کرتے ہوئے کھڑی ہوگی کیونکہ اب کی خاموشی بعد کی ملی بھگت ہوگی'۔