نئی دہلی، 17 دسمبر (یو این آئی) کانگریس صدر ملک ارجن کھڑگے نے بدھ کے روز مرکزی حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے خلاف جاری قانونی کارروائیوں کو منصوبہ بند "سیاسی انتقام" قرار دیا۔
مسٹر کھڑگے نے ایک اہم عدالتی فیصلے کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گاندھی خاندان کو جو قانونی چیلنج پیش کئے جارہے ہیں وہ بے بنیاد ہیں اور خاص طور پر سیاسی مخالفین کو ہراساں کرنے کے لئے بنائے گئے ہیں۔
ایک حالیہ فیصلے میں، دہلی کی راؤز ایوینیو کورٹ نے نیشنل ہیرالڈ کیس میں سینئر لیڈر سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور پانچ دیگر کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے منی لانڈرنگ کے الزامات کا نوٹس لینے سے انکار کردیا۔ مسٹر کھڑگے نے زور دے کر کہا کہ کارروائی کے ابتدائی مراحل میں ایف آئی آر کا نہ ہونا ثابت کرتا ہے کہ الزامات مکمل طور پر بے بنیاد ہیں۔
مسٹر کھڑگے نے کہا، "وہ (مرکزی حکومت) سیاسی انتقام کے تحت یہ سب کچھ کر رہی ہے۔ یہ معاملہ صرف گاندھی خاندان کو ہراساں کرنے کے لیے ہے۔ اس معاملے میں کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہے۔ ہمارا نعرہ 'ستیہ میو جیتے' ہے، اور ہم اس معاملے میں عدالتی فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔"
کانگریس صدر کے یہ تبصرے طویل عرصے سے جاری قانونی تنازعہ کے درمیان سامنے آئے ہیں جس میں پارٹی کے اعلیٰ قائدین ملوث ہیں۔ جہاں اس مخصوص فیصلے سے پارٹی کو راحت ملی ہے، مسٹر کھڑگے نے اسے فوری طور پر وسیع تناظر سے جوڑتے ہوئے کہا کہ حکمراں پارٹی اپوزیشن جماعتوں کو دبانے کے لیے تحقیقاتی ایجنسیوں کا استعمال کر رہی ہے۔
یہ معاملہ گزشتہ کئی سالوں سے ہندوستانی سیاست میں تنازعات کا مرکز بنا ہوا ہے۔ یہ کانگریس سے منسلکہ تنظیموں میں مالی بے ضابطگیوں کے الزامات پر مبنی ہے۔ جب کہ حکومت اور تفتیشی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ وہ صرف قانون کی حکمرانی کی پیروی کر رہے ہیں، کانگریس پارٹی نے مسلسل تحقیقات کو "طریقہ جاتی ظلم" قرار دیا ہے۔
کانگریس قائدین نے اکثر اس بات کو واضح کیا ہے کہ ای ڈی نے باقاعدہ ایف آئی آر کے بجائے نجی شکایات کی بنیاد پر تحقیقات شروع کیں۔ پارٹی کا الزام ہے کہ سمن اور عدالتی کارروائی کا وقت اکثر بڑے انتخابات یا پارلیمانی اجلاس کے ساتھ ملتا ہے۔
مسٹر کھڑگے کے سخت موقف سے ظاہر ہوتا ہے کہ پارٹی ان قانونی لڑائی کو "سچائی اور انصاف" کے لیے عوامی تحریک میں تبدیل کرنے کی حکمت عملی پر کام کررہی ہے۔ "ستیہ میو جیتے" کا نعرہ لگاتے ہوئے کانگریس صدر نے اس قانونی فتح اور پارٹی کی وسیع تر جدوجہد کو حکومت کے ذریعہ طاقت کے غلط استعمال کے خلاف اخلاقی جنگ کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی۔