Jadid Khabar

الیکشن کمیشن کی حقیقت پورے ملک کو بتائیں گے: راہل

Thumb

نئی دہلی، 2 اگست (یو این آئی) کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے کہا ہے کہ  الیکشن کمیشن کی سرگرمیوں پر  انہیں 2014 میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی زبردست جیت کے بعدسے ہی شک ہوگیا تھا اور جب انہوں نے اس کی حقیقت جاننے کی کوشش کی ،جو حقیقت  سامنے آئی اس  سے وہ  پورے ملک کو آگاہ کرائیں گے۔

ہفتہ کو یہاں وگیان بھون میں پارٹی کے لیگل ڈپارٹمنٹ  کے سالانہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا کہ انہیں 2014 سے  ہی انتخابی نظام پر شک  ہورہا ہے۔ اس وقت بی جے پی کو اتنی بڑی جیت ملنے پر وہ بہت حیران تھے۔ وہ بعد میں بھی ایسی ہی صورتحال کا مشاہدہ کرتے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا، "مہاراشٹرا میں جو کچھ ہوا اس نے مجھے اس معاملے کو سنجیدگی سے لینے پر مجبور کیا، میں بغیر ثبوت کے کچھ نہیں کہہ سکتا تھا لیکن اب میں بغیر کسی شک کے کہتا ہوں کہ ہمارے پاس ثبوت ہیں۔ ہم پورے ملک کو دکھائیں گے کہ الیکشن کمیشن جیسا ادارہ ٹھیک سے کام نہیں کرتا ہے۔ اس نے  سمجھوتہ کیا ہے۔ ہمیں ثبوت ڈھونڈنے میں چھ مہینے ضرور  لگے لیکن آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ کمیشن کی طرف سے فراہم کردہ دستاویزات کو اسکین  یاکاپی نہیں کیا جاسکتا۔ سوال ہے کہ الیکشن کمیشن  ووٹر لسٹ پر اسکین اورکاپی پروٹیکشن کیوں نافذ کرتا ہے۔

مسٹر گاندھی نے کہا کہ ایک سیاست دان کے طور پر، ان کا ایک بڑا کام دوسرے سیاست دانوں سے ملنا  ہوتاہے۔ جب آپ کسی سیاست دان سے ملتے ہیں تو پہلے وہ ادھر ادھر کی باتیں کرتے ہیں اور آخر میں وہ اس مسئلے پر بات کرتے ہیں۔ تب تک وہ جانے کے لیے تیار ہوجاتے ہیں۔ دوسری طرف ڈاکٹر ابھیشیک منو سنگھوی بھی ہیں۔ جو فوراً پوائنٹ پر آجاتے ہیں اور 30 سیکنڈ میں مختصراً سب کچھ بتا دیتے ہیں۔

اپنی بہن اور کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، "میری بہن نے مجھے بتایا تھا  کہ میں آگ سے کھیل رہا ہوں، میں نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ میں آگ سے کھیل رہا ہوں اور آگ سے کھیلتا رہوں گا۔ بالکل یہی صورتحال ہے جس کا ہم اب سامنا کر رہے ہیں۔ حکمراں نظریہ بڑی حد تک بزدلی پر مبنی ہے۔ بالآخر، آپ میں سے زیادہ تر  لوگوں کی طرح، میں بھی آگ میں ہی پھنس جاؤں گا۔ میرے خاندان  نے مجھ سکھایا ہے کہ بزدلوں سے مت ڈرو۔ بزدل سے ڈرنا سب سے بڑی بزدلی ہے۔