لکھنؤ: 8 جولائی (یو این آئی) وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے منگل کو کہا کہ عوامی بہبود کی اسکیموں کے مؤثر نفاذ کے نتیجے میں، اتر پردیش نے پائیدار ترقی کے ہر شعبے میں ٹھوس پیش رفت کی ہے۔
یوگی نے یہاں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں عالمی معیارات پر مبنی پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) کے مقابلے اتر پردیش کی پیشرفت کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں ریاستی حکومت کی طرف سے چلائی گئی عوامی فلاحی اسکیموں اور ان کے موثر نفاذ کے نتیجے میں ریاست نے پائیدار ترقی کے ہر شعبے میں ٹھوس پیش رفت کی ہے۔ یہ کامیابی صرف اسکور کی بات نہیں ہے بلکہ معاشرے کے آخری فرد تک پہنچنے والی تبدیلی کی تصدیق ہے۔
میٹنگ میں بتایا گیا کہ اتر پردیش، جو سال 2018-19 میں 42 پوائنٹس کے ساتھ 'پرفارمر' زمرے میں تھا، 2023-24 تک 25 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 67 کا اسکور حاصل کرکے 'سب سے آگے چلنے والی' ریاستوں کے زمرے میں داخل ہوگیا ہے۔ اتر پردیش جو 2018-19 میں ایس ڈی جی انڈیکس میں 29 ویں نمبر پر تھا، آج 2023-24 میں 18 ویں نمبر پر آگیا ہے۔
یہ پیش رفت اس عرصے میں کسی بھی ریاست کی طرف سے حاصل کی گئی سب سے بڑی چھلانگ ہے۔ یہ ایس ڈی جی انڈیا انڈیکس میں کسی بھی ریاست کی بہترین کارکردگی ہے۔ یوگی نے کہا کہ یہ پالیسی کی وضاحت، اسکیموں کے ٹھوس نفاذ اور عوام کی وسیع شراکت کا نتیجہ ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت کی طرف سے چلائی جانے والی اسکیموں جیسے ہر گھر جل، ہر گھر بجلی، کنیا سمنگلا، پوشن ابھیان، وزیر اعلیٰ آروگیہ یوجنا، مشن شکتی، پردھان منتری آواس یوجنا، مشن کایا کلپ اور او ڈی او پی نے ایس ڈی جی سطح کے اہداف کو حاصل کرنے میں فیصلہ کن کردار ادا کیا ہے۔ ان اسکیموں کے ذریعے عام لوگوں کی زندگیاں بدلی ہیں اور نظام میں اعتماد بڑھا ہے۔
انہوں نے اس موقع پر بیٹیوں کی تعلیم اور خواتین کی حفاظت اور بااختیار بنانے کے تئیں ریاستی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پرائمری اسکولوں میں بنیادی سہولیات کے ساتھ ساتھ خواتین کی حفاظت کے لیے مشن شکتی جیسی مہم نے سماجی شعور کو ایک نئی سمت دی ہے۔ دیہی علاقوں میں صحت خدمات کی بہتر رسائی اور غذائیت میں بہتری کا بھی خصوصی ذکر کیا گیا۔
وزیر علی نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ پائیدار ترقی کے اہداف کو مشن موڈ میں نچلی سطح پر نافذ کریں۔ ہر اسکیم کے بارے میں معلومات گرام پنچایتوں تک پہنچنی چاہیے، اور اس بات کو یقینی بنایا جانا چاہیے کہ اس کا اثر آخری مستفید تک وقت پر پہنچے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایس ڈی جی کے اہداف کو حاصل کرنا ہر محکمہ، ہر ضلع اور ہر پنچایت کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
یوگی نے اس بات پر بھی خصوصی زور دیا کہ اصل پیش رفت کا اندازہ اسی وقت ممکن ہوگا جب درست اعداد و شمار بروقت اور درست طریقے سے مرتب کیے جائیں گے۔ انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ تمام اضلاع کے ایس ڈی جی پروفائلز تیار کریں اور انہیں عام کریں۔ انہوں نے کہا، "ڈیٹا صرف ایک ریکارڈ نہیں ہے، یہ مبنی بر پالیسی فیصلوں کی بنیاد ہے۔ غلط یا نامکمل ڈیٹا نہ تو حقیقی صورتحال کی عکاسی کرتا ہے اور نہ ہی صحیح منصوبہ بندی کی رہنمائی کر سکتا ہے۔