Jadid Khabar

عدالت نے ٹرمپ کی پناہ پابندی پر روک لگادی

Thumb

سیکرامنٹو/  امریکہ، 3 جولائی (یو این آئی) امریکہ کے ایک وفاقی جج نے صدر ڈونالڈ  ٹرمپ کے  ملک میں پناہ حاصل کرنے کے عمل کے تازہ ترین حکم پر  پابندی لگا دی ہے۔
 جج نے کہا کہ وائٹ ہاؤس نے کانگریس کے امیگریشن قوانین اور آئین دونوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ کولمبیا ضلع  کے  یو ایس ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج رینڈولف ڈی ماس نے بدھ  کو 128 صفحات پر مشتمل ایک حکم نامے میں لکھا کہ مسٹر ٹرمپ کے جنوری کے  اعلان نے جس میں سرحد عبور کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ کو  ’’حملہ‘‘ کے طورپر برانڈ کیا گیاتھا اور  ’’ایک  متبادل امیگریشن سسٹم‘‘ بنانے کی کوشش کی گئی تھی،  نے  کانگریس کی طرف سے امریکی امیگریشن اینڈ  نیشنلٹی ایکٹ میں بنائے گئے تحفظات پر پابندی عائد کر دی  ہے۔
 انہوں نے کہا کہ چونکہ اس اعلان میں داخلے کی بندرگاہوں کے ساتھ ساتھ  سرکاری سرحد پر  داخل ہونے والوں کو انسانی اسکریننگ سے محروم کیا گیا تھا، اس لئے عدالت نے اسے  امریکی سرزمین پر کسی کو بھی پناہ حاصل کرنے کا موقع دینے کی ضمانت  دینے والے قانونی متن کے ساتھ ’’بنیادی طور پر متضاد‘‘  پایا۔
 انہوں نے وفاقی امیگریشن قانون کی دفعہ  1182(ایف) کے تحت ہنگامی اختیارات  پر انتظامیہ کے انحصار کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ التزام صدر کو کچھ غیر  شہریوں کو ملک سے باہر رکھنے کا اختیار دیتاہے، لیکن  پناہ کے مکمل  خاتمے کی اجازت نہیں دیتا۔
قابل ذکر ہے کہ 2018 اور 2020 میں وفاقی عدالتوں نے ٹرمپ انتظامیہ کے دو سابقہ ​​احکامات کو مسترد کر دیا تھا۔ ان احکامات میں غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے وا لوں کو نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا گیاتھا۔