Jadid Khabar

احمد آباد طیارہ حادثہ: ڈی این اے شناخت کا انتظار، آخری رسومات میں تاخیر متوقع

Thumb

احمد آباد: گجرات کے احمد آباد میں جمعرات کو پیش آئے افسوسناک طیارہ حادثے کے بعد ہلاک شدگان کی لاشوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے سیمپل لینے کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔ چونکہ بیشتر لاشیں بری طرح جل چکی تھیں، اس لیے شناخت ممکن نہ تھی۔ اب ڈی این اے رپورٹ کی بنیاد پر ان لاشوں کی ورثا سے شناخت کی جائے گی۔
آئی اے این ایس کی رپورٹ میں حکام کے حوالہ سے بتایا گیا کہ تمام لاشوں کو پوسٹ مارٹم ہاؤس سے منتقل کر کے کولڈ اسٹوریج میں محفوظ کر دیا گیا ہے تاکہ جب تک ڈی این اے رپورٹس موصول نہ ہوں، لاشیں خراب نہ ہوں۔ اگلے 72 گھنٹوں میں ڈی این اے رپورٹس آنے کی توقع ہے، جس کے بعد لاشیں ان کے اہل خانہ کے حوالے کر دی جائیں گی۔
یاد رہے کہ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ایئر انڈیا کا ایک طیارہ، جو لندن جا رہا تھا، احمد آباد سے اڑان بھرنے کے کچھ دیر بعد گر کر تباہ ہو گیا۔ طیارے میں 230 مسافر اور عملے کے 12 ارکان سوار تھے۔ صرف ایک مسافر، وشواس کمار رمیش زندہ بچ سکا۔ رمیش نشست نمبر 11اے پر بیٹھے تھے اور ایمرجنسی ایگزٹ کے قریب تھے۔ وشواس کمار ہند نژاد برطانوی شہری ہیں۔
حادثے کے فوری بعد ریاستی حکومت نے ریسکیو اور ریلیف کا کام شروع کر دیا۔ زخمیوں کے فوری علاج کے لیے اسپتالوں میں ’گرین کوریڈور‘ قائم کیا گیا تاکہ بروقت طبی امداد دی جا سکے۔
وزیر اعظم نریندر مودی جمعہ کے روز جائے حادثہ پر پہنچے اور تقریباً 20 منٹ تک حالات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے این ڈی آر ایف اور دیگر امدادی اہلکاروں سے تفصیلات لیں اور بعد ازاں احمد آباد کے سول اسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی۔ انہوں نے حادثے میں زندہ بچ جانے والے واحد مسافر وشواس کمار رمیش سے بھی بات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔
وزیر اعظم کے ساتھ گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپندر پٹیل، مرکزی وزیر برائے شہری ہوا بازی رام موہن نائیڈو اور ریاستی وزیر داخلہ ہرش سانگھوی بھی موجود تھے۔ اسپتال میں داخل کچھ زخمی طالب علم مقامی ہاسٹل سے تعلق رکھتے ہیں۔
حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ مکمل شناخت اور قانونی عمل کے بعد تمام لاشیں ان کے اہل خانہ کے سپرد کی جائیں گی۔ عوامی سطح پر اس حادثے پر افسوس کا اظہار کیا جا رہا ہے اور تحقیقات کے لیے ٹیمیں سرگرم ہیں۔