Jadid Khabar

امریکہ نے اپنے قدم پیچھے کھینچے، غزہ میں امن کے لیے سیدھے طور پر اسرائیل سے بات کرے گا ایران

Thumb

اسرائیل کی جارحیت کے درمیان غزہ میں امن معاہدہ کو لے کر تازہ خبر سامنے آئی ہے۔ اس کے مطابق اب حماس کی طرف سے ایران نے مورچہ سنبھال لیا ہے۔ ایران اب سیدھے طور پر اسرائیل سے اس معاملے پر بات کرے گا۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے صحافیوں کو یہ بات بتائی۔ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جلد ہی جنگ بندی پر بات بن جائے گی۔

’ٹی وی 9 بھارت ورش‘ کی خبر کے مطابق ڈونالڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے کہا کہ ہماری کوشش دونوں فریقوں کے درمیان امن لانے کی ہے۔ ہم کوشش کر رہے ہیں اور جلد ہی اس کے مثبت نتائج دیکھنے کو ملیں گے۔
ابھی تک امریکہ سعودی عرب، قطر اور ترکیے کو ساتھ لے کر خطے میں امن قائم کرنے میں لگا ہوا تھا لیکن اسے اس میں کامیابی نہیں مل سکی۔ گزشتہ دنوں ٹرمپ کے امن کے سفیر وٹکاف نے جلد ہی امن معاہدہ ہو جانے کا دعویٰ کیا تھا لیکن نہ تو حماس اور نہ ہی اسرائیل نے قرار داد کی سیدھے طور پر حمایت کی۔
آخر میں ٹرمپ کو اس معاملے پر اپنے قدم پیچھے کھینچنے پڑے۔ اب ٹرمپ کی ٹیم نے سیدھے طور پر ایران سے رابطہ قائم کیا ہے۔ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ حماس کو طاقت دینے میں ایران کا ہی ہاتھ ہے۔ ایران چاہے گا تو حماس فوراً جنگ روک سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے امریکہ نے ایران سے رابطہ کیا ہے۔
غزہ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان اگر سیدھے طور پر معاہدہ ہوتا ہے تو ایران پھر سے بڑے کردار میں آ جائے گا۔ غزہ پر آگے کی تعمیرات میں بھی ایران کا ہی بڑا کردار ہو سکتا ہے
واضح رہے کہ جنگ بندی کے بین الاقوامی مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے، اسرائیل نے اکتوبر 2023 سے غزہ میں تباہ کن کارروائی کی ہے، جس میں 54,400 سے زیادہ فلسطینی مارے گئے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ امدادی اداروں نے انکلیو کی آبادی میں قحط کے خطرے سے خبردار کیا ہے۔