سعودی عرب کی وزارتِ حج و عمرہ نے ہجری سال 1447 کے نئے عمرہ سیزن کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بیرونِ ملک مقیم مسلمانوں کے لیے عمرہ ویزوں کے اجرا کا عمل بھی 10 جون سے شروع کر دیا گیا۔ العریہ اردو کی رپورٹ کے مطابق، یہ اقدام سعودی وژن 2030 کے تحت حرمین شریفین کی زیارت کے خواہش مند زائرین کو زیادہ سہولیات، آسانیاں اور جدید خدمات فراہم کرنے کے عزم کا تسلسل ہے۔
وزارت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عمرہ سیزن کے آغاز کے ساتھ ہی ’نسک‘ نامی ایپلی کیشن کے ذریعے بیرونِ ملک سے آنے والے معتمرین کے لیے اجازت ناموں کا اجرا بھی فعال کر دیا گیا ہے۔ نسک، سعودی حکومت کا ضیوف الرحمان یعنی زائرینِ حرم کے لیے مرکزی ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے، جہاں عمرہ اور دیگر عبادات سے متعلق بکنگ، رہائش، ٹرانسپورٹ اور دیگر خدمات آسانی سے مہیا کی جاتی ہیں۔
وزارت کے مطابق نئے عمرہ سیزن کی تیاریاں پہلے ہی مکمل کی جا چکی تھیں، جن میں مختلف اداروں کے ساتھ مؤثر رابطہ، ٹیکنالوجی کے استعمال میں اضافہ اور معتمرین کو سہولت فراہم کرنے کے لیے انتظامی سطح پر کئی اقدامات شامل ہیں۔ وزارت کا کہنا ہے کہ اس سال خدمات کو زیادہ زبانوں میں فراہم کیا جائے گا تاکہ مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو بہتر رہنمائی اور سہولت حاصل ہو۔
وزارتِ حج نے واضح کیا کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی بہتری کے ساتھ ساتھ حفاظتی اقدامات، رش کم کرنے کی حکمت عملی، اور ٹرانسپورٹ کی روانی کو بہتر بنانے پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ نسک ایپ کے استعمال سے معتمرین باآسانی مسجد الحرام اور مسجد نبوی کی زیارت کے شیڈول بنا سکتے ہیں، ویزا کی حالت معلوم کر سکتے ہیں، اور دیگر کئی معلومات تک فوری رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
سعودی حکومت کا کہنا ہے کہ ان اقدامات کا مقصد نہ صرف عبادات کے لیے آنے والوں کو سہولت فراہم کرنا ہے بلکہ اس بات کو یقینی بنانا بھی ہے کہ ہر زائر کو حرمین شریفین کی روحانی فضا میں سکون، تحفظ اور مکمل احترام کے ساتھ عبادت کا موقع میسر ہو۔
واضح رہے کہ سعودی عرب ہر سال لاکھوں مسلمانوں کو عمرہ کی ادائیگی کی اجازت دیتا ہے اور وزارتِ حج و عمرہ کی جدید حکمت عملیوں اور ڈیجیٹل تبدیلیوں کے نتیجے میں یہ عمل اب پہلے سے کہیں زیادہ مؤثر، آسان اور منظم ہو چکا ہے۔
وزارت نے تمام زائرین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ویزا اور اجازت نامہ حاصل کرنے کے لیے نسک ایپ کا باقاعدہ استعمال کریں اور کسی بھی غیر مصدقہ ذریعے سے رجوع نہ کریں تاکہ کسی دھوکے یا پریشانی سے بچا جا سکے۔