Jadid Khabar

نانا پٹولے کا صدر جمہوریہ کو خط، مہاراشٹر حکومت کی برطرفی اور انتخابی دھاندلی کی جانچ کا مطالبہ

Thumb

ممبئی: مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں دھاندلی کے الزامات پر کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق ریاستی صدر نانا پٹولے نے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے۔ اپنے خط میں انہوں نے صدر سے مطالبہ کیا ہے کہ انتخابات میں ہونے والی بے ضابطگیوں کی شفاف اور غیرجانبدارانہ جانچ کے لیے ایک اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جائے اور اس جانچ کے مکمل ہونے تک موجودہ ریاستی حکومت کو برطرف کیا جائے۔

نانا پٹولے نے الزام لگایا کہ مہاراشٹر کی عوام نے مکمل جمہوری طریقے سے ووٹنگ میں حصہ لیا لیکن انتخابی عمل میں کی گئی مبینہ چالبازیوں نے جمہوریت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ ان کے مطابق یہ معاملہ صرف تکنیکی خرابیوں تک محدود نہیں بلکہ آئین کی روح اور رائے دہندگان کے بنیادی حقوق پر براہ راست حملہ ہے۔
انہوں نے صدر کو بھیجے گئے مکتوب میں لکھا کہ ’’حال ہی میں راہل گاندھی نے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات سے متعلق سنگین اور حقائق پر مبنی سوالات اٹھائے ہیں۔ ان کے مطابق ریاست کے 82 اسمبلی حلقوں کے 12 ہزار سے زائد پولنگ مراکز پر انتخابی عمل میں گڑبڑیاں ہوئیں، جس سے کروڑوں ووٹوں کی صداقت پر سوالیہ نشان لگ گیا۔‘‘
پٹولے نے مزید لکھا کہ یہ خدشات صرف راہل گاندھی کے نہیں بلکہ مہاراشٹر کے دیہی، شہری، قبائلی اور پسماندہ علاقوں کے کروڑوں ووٹروں کی آواز ہیں۔ عوام یہ سوال اٹھا رہی ہے کہ آیا انتخابات شفاف ہوئے؟ کیا ان کے ووٹ کا غلط استعمال کیا گیا؟ اور کیا جمہوریت کے مندر میں جمہوریت کا ہی اغوا ہوا؟
انہوں نے اس معاملے کو انتہائی حساس قرار دیتے ہوئے صدر سے اپیل کی کہ ایک غیرجانبدار، شفاف اور آزاد کمیٹی قائم کر کے پورے معاملے کی گہرائی سے جانچ کی جائے تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو اور آئینی اقدار محفوظ رہیں۔
نانا پٹولے نے لکھا، ’’اگر واقعی انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے تو یہ صرف انتظامی کوتاہی نہیں بلکہ جمہوری ڈھانچے پر حملہ ہے، جس کی سنگینی کو سمجھنا اور اس پر فوری کارروائی کرنا آئینی تقاضہ ہے۔‘‘
آخر میں انہوں نے صدر جمہوریہ سے کہا کہ آپ ملک کی اعلیٰ ترین آئینی عہدے پر فائز ہیں، ہمیں امید ہے کہ آپ آئین کی عظمت اور شہریوں کے جمہوری حقوق کی حفاظت کے لیے فیصلہ کن قدم اٹھائیں گی۔