نئی دہلی: دہلی کی سابق وزیر اور عام آدمی پارٹی (عآپ) کی سینئر رہنما آتشی کو منگل کے روز دہلی پولیس نے اس وقت حراست میں لے لیا جب وہ کالکاجی کے 'بے زمین کیمپ' میں جھگی بستیوں کے انہدام کے خلاف احتجاج میں شامل ہوئیں۔ احتجاج کے دوران آتشی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور دہلی کی میئر ریکھا گپتا پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں جھگی میں رہنے والے غریب لوگوں کی ’بددعا‘ لگے گی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آتشی نے کہا، ’’بی جے پی ان جھگیوں کو کل توڑنے جا رہی ہے اور مجھے آج اس لیے گرفتار کیا جا رہا ہے کیونکہ میں ان جھگی والوں کی آواز بلند کر رہی ہوں۔ بی جے پی کو ان غریبوں کی ہائے لگے گی، اور وہ دوبارہ اقتدار میں واپس نہیں آئیں گے۔‘‘
انہوں نے الزام عائد کیا کہ دہلی میں بی جے پی حکومت غریبوں کے گھروں پر بلڈوزر چلا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جھگی بستی میں رہنے والے لوگ پرامن طریقے سے سڑک پر مظاہرہ کر رہے تھے، مگر انہیں زبردستی ڈنڈے مار کر ہٹایا گیا اور کئی افراد کو حراست میں بھی لیا گیا۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے) نے کالکاجی ایکسٹینشن میں قائم بے زمین کیمپ کے رہائشیوں کو 8، 9 اور 10 جون تک علاقہ خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا تھا۔ ڈی ڈی اے کا مؤقف ہے کہ دہلی ہائی کورٹ کے احکامات کے تحت یہ جھگیاں غیرقانونی قرار دی گئی ہیں، اس لیے انہیں ہٹایا جانا ضروری ہے۔
پیر کے روز جاری کردہ سرکاری نوٹس میں واضح کیا گیا تھا کہ اگر رہائشیوں نے خود سے جگہ خالی نہ کی تو انتظامیہ انہدامی کارروائی کرے گی۔ اس اطلاع کے بعد مقامی باشندوں میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی اور منگل کو بڑی تعداد میں لوگ احتجاج کے لیے جمع ہوئے۔
اس دوران عام آدمی پارٹی کے دیگر رہنماؤں نے بھی بی جے پی حکومت پر حملہ کیا۔ رکنِ پارلیمان سنجے سنگھ نے کہا کہ دہلی میں بی جے پی حکومت غریبوں کے گھروں کو مسمار کر کے ظلم کر رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ غریب بستیوں کو تحفظ دیا جائے اور انہدام سے پہلے انہیں متبادل رہائش فراہم کی جائے۔
آتشی کی گرفتاری کے بعد سوشل میڈیا پر بھی اس کارروائی کی مذمت کی جا رہی ہے۔ پارٹی کارکنان نے دہلی پولیس پر الزام لگایا کہ وہ بی جے پی کے اشارے پر کام کر رہی ہے اور جمہوری احتجاج کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ ڈی ڈی اے کی انہدامی کارروائی کے خلاف عوامی ردعمل کیا رخ اختیار کرتا ہے اور آیا جھگی والوں کو کسی قسم کی قانونی یا سیاسی حمایت حاصل ہوتی ہے یا نہیں۔