ہندوستان اور پاکستان کے درمیان روزانہ بگڑتے حالات کو دیکھتے وہئے مہاراشٹر اور گجرات حکومت نے کئی احتیاطی اقدامات کیے ہیں۔ مہاراشٹر حکومت نے جہاں ماہی گیروں کے لیے ضروری رہنما اصول جاری کیے ہیں وہیں ساحلی ریاست گجرات میں بھی تحفظ کے نظام کو چاک و چوبند کرنے کے لیے ڈرون اور پٹاخوں کے استعمال پر کچھ وقت کے لیے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
مہاراشٹر حکومت نے جمعہ کو پال گھر ساحل کے ماہی گیروں کے لیے ہدایت جاری کرتے ہوئے ان سے ملک کی سمندری سرحد کو محفوظ رکھنے کے لیے مستعد رہنے کی گزارش کی ہے۔ یہ ہدایت ہندوستانی بحریہ کے سینئر افسروں کے ساتھ ساحلی علاقوں کی نگرانی کو بڑھانے کے سلسلے میں ہوئی میٹنگ کے بعد جاری کی گئی۔ ایک افسر نے بتایا کہ ریاستی حکومت یہ یقینی کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ زیادہ تر مچھلی پکڑنے والی کشتیاں ٹرانسپونڈرس سے مزین ہوں تاکہ انہیں ٹریک کیا جا سکے۔
افسروں نے پال گھر ساحل کے پاس دو مقامات کی پہچان کی ہے، جو ممبئی کے شمال میں واقع ہے۔ وہاں ماہی گیر باقاعدگی سے جمع ہوتے ہیں۔ ماہی گیروں سے وہاں جمع نہ ہونے کی گزارش کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ممبئی پر حملہ کرنے والے پاکستانی دہشت گردوں نے ایک ہندوستانی مچھلی پکڑنے والی کشتی کا اغوا کرکے تحفظاتی نظام کو چکمہ دیتے ہوئے ملک کے آبی علاقے میں داخل کر لیا تھا۔ آج بھی پال گھر ضلع کی کئی مچھلی پکڑنے والی کشتیاں پاکستان کے قبضے میں ہیں۔ انہیں پاکستان کے آبی علاقے میں داخل کرنے کے لیے ضبط کیا گیا تھا۔ ایسی کشتیوں کا پاکستان غلط استعمال کر سکتا ہے۔ ماہی گیروں سے کہا گیا ہے کہ اگر وہ ایسی کوئی لاپتہ کشتی دیکھیں تو فوراً افسروں کو اطلاع دیں۔
وہیں گجرات حکومت نے بھی جمعہ کو 15 مئی تک ڈرون اور پٹاخوں کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے۔ حکومت نے ان انٹرنیٹ میڈیا یوزرس کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ کیا ہے جو ملک مخالف جذبات پھیلاتے ہیں۔گجرات کے وزیر مملکت برائے داخلہ ہرش سنگھوی نے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اس مہینے کی 15 تاریخ تک کسی بھی تقریب یا پروگرام پٹاخے پھوڑنے یا ڈرون اڑانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ برائے مہربانی تعاون کریں اور ہدایات پر عمل کریں۔ اس سے پہلے سنگھوی نے گاندھی نگر میں ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے ریاستی پولیس افسروں کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔
میٹنگ کے بعد انہوں نے کہا کہ پولیس نے ریاست کے مختلف حصوں میں کچھ انٹرنیٹ میڈیا یوزرس کے خلاف ملک مخالف جذبات پھلانے اور فوج کے حوصلے کو کمزور کرنے کے لیے چار ایف آئی آر درج کی ہے۔ اس درمیان ریاست کے سرحدی ضلعوں کچھہ اور بناس کانٹھہ کے کئی حصوں میں 7 گھنٹے سے زیادہ وقت تک بلیک آؤٹ رہا۔