غزہ، یکم جولائی (یو این آئی) اسرائیلی فوج نے غزہ میں موجود کیفے پر میزائل حملہ کرکے فلسطینی خاتون آرٹسٹ اور فوٹو جرنلسٹ سمیت 33 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج نے 50 فضائی حملے کیے، جبری انخلاء کے احکامات کے بعد مشرقی غزہ کو نشانہ بنانے کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔
رپورٹس کے مطابق تازہ حملوں میں معروف فلسطینی خاتون آرٹسٹ فرانس السالمی اور فوٹو جرنلسٹ اسماعیل ابو حطب سمیت 33 افراد جام شہادت نوش کرگئے۔
ناصر اسپتال کے مطابق غزہ میں بچوں میں گردن توڑ بخار کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 35 ہوگئی، خان یونس میں اسرائیلی حملوں میں 4 فلسطینی شہید ہوگئے۔
گزشتہ روز غزہ پر اسرائیلی فورسز کے حملوں میں امداد کے منتظر اور بچوں سمیت 72 فلسطینی شہید ہوئے۔
اس سے قبل نیدرلینڈز کے عوام کی جانب سے اسرائیلی ظلم و بربریت کے خلاف اور غزہ کے شہید بچوں کی یاد میں ہزاروں جوتے رکھ کر منفرد احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔
نیدرلینڈز کے شہر المیرے کے ٹاؤن اسکوائر میں غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف اور غزہ کے بچوں کے حق میں عوام نے بچوں کے ہزاروں جوتے سڑک پر رکھ کر منفرد احتجاج ریکارڈ کرایا۔
غزہ کے بچوں کے حق میں نیدرلینڈز میں گزشتہ سال بھی لوگوں نے اس طرح کے مظاہرے کیے تھے اور ایسے ہی ایک مظاہرے میں مقامی تنظیم نے ڈچ شہر روٹرڈیم کے مرکزی چوک پر بچوں کے 8 ہزار جوتے رکھ کر عالمی بے حسی کو آئینہ دکھانے کی کوشش کی تھی۔
اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کی ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ غزہ میں اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 50 ہزار بچے شہید یا زخمی ہوچکے ہیں۔