الور، 25 مئی (یو این آئی) راجستھان میں الور ضلع کے رام گڑھ تھانہ علاقہ کے للاونڈی گاؤں میں تقریباً پانچ سال قبل گائے کی اسمگلنگ کے شبہ میں رکبر ماب لنچنگ کے معاملے میں عدالت نے آج فیصلہ سناتے ہوئے چارملزمان کو قصوروار قراردیا اور سات سات سال کی سزاسنائی ہے۔
ایڈوکیٹ اشوک شرما نے بتایا کہ ملزم نول کشور کو ثبوتوں کی کمی کی وجہ سے بری کر دیا گیا ہے، جبکہ چار ملزمان پرمجیت، نریش وجے اور دھرمیندر کو دفعہ 341 اور 304 کے پارٹ ایک میں قصور وار ثابت ہونے پر سات سال کی سزا سنائی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اے ڈی جے نمبر 1 کے جج سنیل کمار گوئل نے فیصلہ سناتے ہوئے دفعہ 304 پارٹ فرسٹ میں چاروں ملزمان کو سات سات سال کی سزا اور 10-10 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی، دفعہ 341 میں ایک ایک ماہ 500 روپے جرمانے کی سزا سنائی۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس فیصلے سے توخوش ہیں لیکن سزا سے خوش نہیں، اس لیے اب فیصلے کی کاپی لینے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔ عدم ثبوت کے باعث بری ہونے والے نول کشور کیس میں فیصلہ آنے کے بعد فیصلہ کی کاپی کے بعد فیصلہ کریں گے، اگر تسلی بخش ہوا تو درست ہے، ورنہ آئندہ ہائی کورٹ میں اپیل کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ موبائل پر بات کی بنیاد پر نول کشور کو ملزم بنایا گیا تھا لیکن عدالت نے اس ثبوت کو قبول نہیں کیا اور اسے شک کا فائدہ دیا۔
یہاں ملزم کے وکیل ہیمراج گپتا نے بتایا کہ تمام ملزمین سے ایک دفعہ 147 دفعہ 302 ہٹا دی گئی ہے اور ایک کو بری کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں سزا کے حوالے سے ہائی کورٹ میں اپیل کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے جوڈیشل انکوائری ہوئی تھی جس میں پولیس اہلکاروں کو قصوروار ٹھہرایا گیا تھا لیکن عدالت نے ایک انکوائری کو نظر انداز کیا تھا جبکہ ہماری جانب سے کاغذات پیش کیے گئے تھے۔
استغاثہ نے جان بوجھ کر کورٹ میں اس رپورٹ کو پیش نہیں کیا ایک جو موت ہوئی تھی، پولیس حراست میں ہوئی تھی اس سلسلے میں سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سے لے کر اعلیٰ حکام تک پولیس کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے لکھاگیاتھا لیکن اب تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی، دوسری جانب وکیل دفاع ایڈووکیٹ اشوک شرما نے کہا کہ اس سلسلے میں جوڈیشل انکوائری ہوئی تھی، لیکن ایڈیشنل سی جے ایم نے اس معاملے میں پولیس کو اتنا قصوروار ٹھہرایا کہ پولیس نے بروقت طبی امداد فراہم نہیں کی۔
قابل ذکر ہے کہ کیس میں حکومت نے 67 گواہوں کے بیانات اور 129 صفحات پر مشتمل دستاویزی ثبوت پیش کئے۔ اس مشہور ماب لنچنگ کیس میں پیروی کے لئے راجستھان حکومت نے جے پور ہائی کورٹ کے سینئر وکیل ناصر علی نقوی کو 2021 میں خصوصی پبلک پراسیکیوٹر کے طور پر مقرر کیا تھا۔ کیس کی سماعت الور اے ڈی جے نمبر 1 خصوصی عدالت میں چل رہی ہے، وکیل نقوی پہلے بتا چکے ہیں کہ 20-21 جولائی 2018 کو رکبر کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
میڈیکل پوسٹ مارٹم میں رکبر کے جسم پر چوٹوں کے 13 نشانات سامنے آئے۔ ڈاکٹروں نے بھی اس کی موت زخموں کی وجہ سے ہی سمجھا۔ پولیس حراست میں مارپیٹ کے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں۔ معاملہ یہ ہے کہ رام گڑھ للاوندی گاؤں کے نزدیک 20-21 جولائی 2018 کی درمیانی شب جنگل سے پیدل گائے لے جارہے ہریانہ کے کولگاوں کے باشندے رکبرعرف اکبراوراس کے ساتھی اسلم کو لوگوں نے گھیر کر ماراپیٹا تھا۔