نئی دہلی، 30 دسمبر (یو این آئی) کانگریس کے سینئر لیڈر اور پارٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے سپریم کورٹ کے اراولی کے مسئلہ پر اپنے ہی سابقہ حکم پر روک لگانے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے منگل کے روز اس اقدام کو "انتہائی ضروری اور خوش آئند" قرار دیتے ہوئے عدالت عظمی سے اپیل کی کہ وہ ہندوستان کے ماحولیاتی نظام کی حفاظت کے لیے دیگر اہم ماحولیاتی مسائل کا از خود نوٹس لے۔
مسٹر جے رام رمیش نے کہا کہ عدالت کی مداخلت سے ماحولیاتی تحفظ اور آئینی اصولوں کی برتری کی تصدیق ہوئی۔
واضح رہے کہ اراولی سے متعلق سپریم کورٹ کے سابقہ فیصلے کی مودی حکومت نے بھرپور حمایت کی تھی۔
دنیا کے قدیم ترین پہاڑی سلسلوں میں سے ایک، اراولی صحرائی پھیلاؤ کے خلاف اہم ماحولیاتی رکاوٹ کے طور پر کام کرتا ہے اور شمال مغربی ہندوستان میں آب و ہوا اور زیر زمین پانی کو منضبط کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ ماہرین ماحولیات اور اپوزیشن جماعتوں نے عدالت عظمی سے 20 نومبر کو صادر ہونے والے گزشتہ فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ جنگلاتی رقبے کی تعریف میں ترمیم کرنے سے کان کنی اور تعمیرات کے لیے اہم مواقع کھل سکتے ہیں۔
مسٹر جے رام رمیش نے عدالت عظمی کے تازہ فیصلے کے حوالے سے کہا کہ تین دیگر "اہم ماحولیاتی مسائل" ہیں جن کا سپریم کورٹ کو فوری طور پر از خود نوٹس لینا چاہیے۔