کولکاتا، 17 دسمبر (یو این آئی) مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھوانی پور اسمبلی حلقہ میں خصوصی جامع نظرثانی (ایس آئی آر) کے عمل کے دوران 44 ہزار سے زائد ووٹروں کے نام خارج کیے جانے کا انکشاف سامنے آنے کے ایک دن بعد صورتِ حال کا جائزہ لینے کے لیے 22 دسمبر کو بوتھ لیول ایجنٹوں (بی ایل اے) کی میٹنگ طلب کی ہے۔
محترمہ بنرجی نے اپنے حلقۂ انتخاب کی مسودہ ووٹر فہرست میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کے سامنے آنے پر سخت ناراضگی ظاہر کی۔ منگل کو نبنّا سے اپنے کالی گھاٹ واقع رہائش گاہ واپس آنے کے فوراً بعد انہوں نے پارٹی بی ایل اے اور بھوانی پور کے کونسلروں کے ساتھ ایک ہنگامی میٹنگ کی اور انہیں فوری طور پر ہٹائے گئے ناموں کی دوبارہ جانچ شروع کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ یووا بھارتی اسٹیڈیم میں حالیہ بدامنی کے باوجود ان کی توجہ الیکشن کمیشن کے ایس آئی آر عمل پر مرکوز ہے۔
الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق بھوانی پور میں 2,06,295 رجسٹرڈ ووٹر ہیں، لیکن ڈیجیٹائزڈ ڈرافٹ لسٹ میں صرف 1,61,509 نام درج ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ 44,786 ووٹروں، یعنی تقریباً 21.71 فیصد ووٹروں کے نام فہرست سے ہٹا دیے گئے ہیں۔
میٹنگ میں موجود رہنماؤں نے بتایا کہ ہٹائے گئے کئی ووٹروں کو 'مردہ ووٹر' کے طور پر نشان زد کیا گیا تھا، جس پر وزیر اعلیٰ نے سخت ردِ عمل ظاہر کیا۔ مسودہ فہرست کی اشاعت کے بعد ممتا بنرجی نے اب بھوانی پور سے آگے بھی نظرثانی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے 22 دسمبر کو نیتاجی انڈور اسٹیڈیم میں بی ایل اے کی ایک میٹنگ بلائی ہے، جس میں بنیادی طور پر کولکاتا اور اس کے آس پاس کے اضلاع ہاوڑہ اور ہوگلی سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہوں گے۔
بی ایل اے کے علاوہ بوتھ لیول پر انتخابی انتظام کی ذمہ داری سنبھالنے والے پارٹی کے اہم کارکنوں کو بھی میٹنگ میں شرکت کے لیے کہا گیا ہے۔ اس میٹنگ کا مقصد اس بات کی تصدیق کرنی ہوگی کہ نام کیوں خارج کیے گئے، آیا کسی اہل ووٹر کا نام غلطی سے ہٹایا گیا ہے یا نہیں، اور دعوؤں و اعتراضات کے عمل سے پہلے پارٹی قیادت کا پیغام دینا ہوگا۔