Jadid Khabar

وکست بھارت روزگار اور آجیویکا گارنٹی مشن بل اپوزیشن کی شدید مخالفت کے درمیان لوک سبھا میں پیش

Thumb

نئی دہلی، 16 دسمبر (یو این آئی) اپوزیشن کے ہنگامہ اور نعرے کے درمیان وکست بھارت روزگار اور آجیویکا گارنٹی مشن - دیہی (وکست بھارت جی رام جی) بل، 2025 منگل کو لوک سبھا میں پیش کردیا گیا۔

حزب اختلاف کے ارکان نے مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ (منریگا) کی جگہ پر اس بل کو لائے جانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ایکٹ کے نام سے مہاتما گاندھی کا نام ہٹانا چاہتی ہے، اس لیے یہ بل لایا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ منریگا میں غریب دیہی باشنوں کو روزگار حاصل ہورہا ہے، حکومت اس کے اصول بدل کر انہیں اس سے محروم کر رہی ہے۔
دیہی ترقی کے مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ مہاتما گاندھی ہمارے دلوں میں بستے ہیں، ہم صرف مہاتما گاندھی کو مانتے ہی نہیں، حکومت ان کے نظریات پر مبنی متعدد فلاحی اسکیموں کو نافذ کر رہی ہے۔ ہماری حکومت نے پہلے سے کہیں زیادہ منریگا کے تحت غریبوں پر خرچ کیا ہے۔ اب 100 دن کے بجائے 125 دن کی گارنٹی فراہم کی جائے گی۔ ہمارا عزم غریبوں کی فلاح و بہبود ہے، اس میں اسی عزم کو پورا کرنے کا کام کیا جائے گا۔ اس کے التزام میں ایک ترقی یافتہ گاؤں کا ہدف ہے، جو غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے ہے۔ اس بل سے گاؤں کی مکمل ترقی ہوگی۔ مہاتما گاندھی خود رام راجیہ چاہتے تھے۔ یہ سمجھ سے بالاتر ہے کہ اپوزیشن رام راجیہ ہی پربھڑک گئے۔ یہ بل اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پیش کیا گیا ہے کہ ہر غریب کو مناسب روزگار ملے۔ اس دوران اپوزیشن ارکان ایوان کے بیچ میں آگئے اور بل کے خلاف نعرے بازی شروع کردی۔ لوک سبھا اسپیکر نے زبردست ہنگامہ آرائی کے درمیان بل پیش کیا۔

کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے اس بل پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 20 برسوں سے منریگا کے تحت دیہی روزگار فراہم کیا جا رہا ہے۔ یہ غریب ترین غریبوں کو 100 دن کا روزگار فراہم کرتا ہے۔ غریب ترین لوگوں کو منریگا کے تحت روزگار ملتا ہے۔ اس کے تحت غریب بھائی بہنوں کو روزگار کی ضمانت مانگ کی بنیاد پر طے ہوتی تھی۔ اس کے لیے مرکز سے فنڈ بھی مانگ پر مبنی ہوتی تھی۔ اب اس بل میں مرکز میں اجازت دی گئی ہے کہ کتنا سرمایہ کہاں بھیجا جائے جوغیر آئینی ہے۔ آئین کی اصل روح کے مطابق ہر شخص کے ہاتھ میں اختیار ہونا چاہیے یہ بل اس کے برخلالف ہے۔ منریگا میں 90 فیصد گرانٹ مرکزی حکومت سے آتی تھی، اب صرف 60 فیصد مرکزی حکومت سے آئے گا، جس سے ریاست کا مالی بوجھ بڑھے گا۔ یہ بل مرکزی کنٹرول کو بڑھاتا ہے اور ذمہ داری کو کم کرتا ہے۔ ہر اسکیم کا نام بدلنے کے پیچھے کی نیت سمجھ سے بالاتر ہے۔ اس کام میں مرکزی حکومت کو رقم خرچ کرنی پڑتی ہے۔ اس بل کو واپس لیا جانا چاہیے اور حکومت کو ایک نیا بل لانا چاہیے۔ اسے مکمل جانچ پڑتال کے لیے قائمہ کمیٹی کو بھیجا جائے۔
ڈی ایم کے کے ٹی آر بالو نے اس کے قیام کی مخالفت کی کیونکہ مہاتما گاندھی نے کہا تھا کہ قوم کی روح گاؤں میں رہتی ہے۔ منموہن سنگھ حکومت نے منریگا اسکیم شروع کی جس سے کروڑوں لوگوں کو روزگار ملا۔ چونکہ اس کا نام مہاتما گاندھی کے نام پر رکھا گیا تھا، اس لیے حکومت اس سے نفرت کرتی ہے اور اس کا نام تبدیل کرنا چاہتی ہے۔