Jadid Khabar

ٹرمپ کا نیا فرمان جاری، 12 ملکوں کے شہریوں کے امریکی سفر پر پابندی، 7 دیگر ملکوں پر بھی شکنجہ

Thumb

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے نیا فرمان جاری کرتے ہوئے 12 ملکوں کے شہریوں کے امریکہ میں داخلے پر پوری طرح سے پابندی عائد کر دی ہے۔ اس کے علاوہ 7 دیگر ملکوں سے امریکہ جانے والے لوگوں پر بھی جزوی پابندی لگائی گئی ہے۔ ٹرمپ نے اس نئے فیصلے پر دستخط کر دیئے ہیں۔ انہوں نے یہ قدم قومی سلامتی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اٹھایا ہے۔

ٹرمپ نے جن ملکوں کے شہریوں پر یہ پابندی لگائی ہے اس میں ایران، افغانستان، میانمار، چاڈ، کانگو، ایکویٹوریل گنی، اِریٹریا، ہیتی، لیبیا، صومالیہ، سوڈان اور یمن شامل ہیں۔ ٹرمپ کے مطابق ان ملکوں کے علاوہ 7 دیگر ملکوں برونڈی، کیوبا، لاؤس، سی ایرا لیون، ٹوگو، ترکمنستان اور وینزویلا کے لوگوں کے داخلے پر بھی جزوی طور سے پابندی لگائی جائے گی۔
موصولہ اطلاع کے مطابق ٹرمپ کا یہ حکم 9 جون 2025 کو آدھی رات سے نافذ ہو جائے گا۔ حکم میں بتایا گیا ہے کہ اس تاریخ سے پہلے جاری کیے گئے ویزے منسوخ نہیں کیے جائیں گے۔ ٹرمپ نے ایک ویڈیو جاری کرکے کہا کہ ان ملکوں کی فہرست میں مزید نام جوڑے جا سکتے ہیں۔ ٹرمپ نے کہا، ’’ہم ایسے لوگوں کو اپنے ملک میں گھسنے نہیں دیں گے جو ہمیں نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔‘‘
ٹرمپ نے کہا کہ جن ملکوں پر پابندی عائد کی گئی ہے وہ دہشت گردوں کو پناہ دیتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ سبھی ملک  ویزا تحفظ پر تعاون کرنے میں اور اپنے ملک کے شہریوں کی پہچان کی تصدیق کرنے میں بھی ناکام رہے ہیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ ان ملکوں کے شہری مجرمانہ تاریخ کا ریکارڈ رکھتے ہیں اور ویزا کی مدت سے زیادہ وقت تک امریکہ میں رہتے ہوئے دیکھے گئے ہیں۔ اس موقع پر امریکی صدر نے حال ہی میں کولوراڈو میں ہوئے حملے کا بھی ذکر کیا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اپنی پہلی مدت کار کے دوران بھی ایسے قدم اٹھا چکے ہیں۔ انہوں نے پہلی مدت کار میں 7 مسلم اکثریتی ملکوں کے مسافروں پر پابندی لگانے کا اعلان کیا تھا۔ حالانکہ ٹرمپ کے بعد صدر بنے جو بائیڈین نے 2021 میں ان پابندیوں کو ہٹا دیا تھا۔ بائیڈن نے اس فیصلے کو امریکی قدروں پر ایک داغ بھی بتایا تھا۔