نئی دہلی ، 8 جولائی (یو این آئی) الیکشن کمیشن کی بہار کی ووٹر لسٹ میں بہار کی خصوصی نظر ثانی کے فیصلے کے خلاف کانگریس اور دیگر بڑی اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواستوں برعکس بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما اور ایڈووکیٹ اشون اپادھیائے نے ایک درخواست دائر کی ہے۔
منگل کے روز جسٹس سدھانشو دھولیا اور جسٹس جوئے مالا باگچی کے ایک تعطیلاتی بینچ نے درخواست گزار ایڈوکیٹ اپادھیائے کی درخواست پر ان سے کہا ہے کہ وہ اپنی درخواست میں خامیوں کو دور کرکے اسے 10 جولائی کو سماعت کے لئے درج فہرست کرنے کی درخواست رجسٹری (عدالت عظمی) سے کریں۔
درخواست گزار اپادھیائے نے آج جسٹس سدھانشو ڈھولیا کی سربراہی والی بنچ کے سامنے خصوصی طور پر ذکر کرتے ہوئے اپنی درخواست پر سماعت کے لئے 10 جولائی (چیلنج دینے والی درخواستوں کے ساتھ) کے لئے درج فہرست کرنے کی درخواست کی تھی۔
عدالت عظمی نے پیر کے روز کہا کہ وہ 10 جولائی کو بہار کی ووٹر لسٹ سے متعلق کمیشن کی ہدایات کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر غور کرے گی۔
ایڈوکیٹ اپادھیائے کے ذریعہ دائر درخواست میں الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ پارلیمانی ، ریاستی اسمبلی اور مقامی بلدیاتی انتخابات سے قبل باقاعدہ وقفے سے ووٹروں کی فہرستوں پر خصوصی نظر ثانی کریں۔
انہوں نے (اپادھیائے) نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ آزادی کے بعد ملک میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی دراندازی ، دھوکہ دے کر مذہب تبدیل کرنے اورآبادی میں بے پناہ اضافے کے سبب 200 اضلاع اور 1500 تحصیلوں کی آبادی کے اعداد و شمار بدل گئے ہیں۔ ایسے میں مرکز، ریاستی حکومتوں اور الیکشن کمیشن کا یہ آئینی فرض ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ پارلیمانی، ریاستی اسمبلی اور مقامی بلدیاتی انتخابات میں صرف اصل شہری ہی ووت ڈالیں، نہ کہ غیر ملکی۔ اس کے لئے ، وقتا فوقتا ووٹروں کی فہرستوں کی خصوصی جانچ ضروری ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل (حزب اختلاف کی جماعتوں کے رہنماؤں کے ذریعہ) ، الیکشن کمیشن سے 24 جون 2025 کو جاری کردہ مذکورہ حکم کو غیر عملی اور من مانا بتاتے ہوئے اسے منسوخ کرنے کی عدالت سے مانگ کی گئی تھی۔