Jadid Khabar

چاندی پھر ہوئی 14,000 روپے مہنگی، سونے کی قیمت میں اچانک گراوٹ

Thumb

اس سال سونے اور چاندی کی قیمتوں نے زبردست ہلچل مچا رکھی ہے۔ سونا تو چمک ہی رہا ہے لیکن چاندی کی رفتار نےسبھی کوحیران کر دیا ہے اور یہ سلسلہ سال کے ختم ہوتے ہوتے بھی جاری ہے۔ پیر کو ہفتے کے پہلے کاروباری دن ایم سی ایکس پر چاندی کا ریٹ کھلنے کے ساتھ ہی 14,000 روپئے فی کلو گرام سے زیادہ اوپر پہنچ گیا جس کے بعد 1 کلوگرام چاندی کی قیمت 2.54 لاکھ روپئے سے تجاوز کر گئی۔ تاہم سونے کی قیمت کے حوالے سے کچھ راحت کی خبریں سامنے آئی ہیں۔ سونے کا ریٹ کھلتے ہی پھسل کر ریڈ زون میں کاروبار کرتا نظر آیا۔موجودہ حالات میں چاندی کی قیمت میں کمی کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔ پچھلے ہفتے کے صرف 4 کاروباری دنوں میں چاندی کی قیمت 32,000 روپئے فی کلوگرام سے زیادہ بڑھ گئی تھی۔ دریں اثنا جیسے ہی پیر کو ملٹی کموڈٹی ایکسچینج میں ٹریڈنگ شروع ہوئی، چاندی کی قیمت 2,39,787 کے پچھلے بند کے مقابلے میں 2,54,174 کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ اس طرح یہ قیمتی شئے کھلنے کے ساتھ ہی 14,387 روپئے تک مہنگی ہو گئی۔ایک طرف جہاں چاندی کی قیمت اور اس کی رفتار تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے وہیں دوسری طرف سونے میں پیر کے روز سستی دیکھی گئی۔ یہ قیمتی شئے کھلنے کے ساتھ ہی 5 فروری کی ایکسپائری والا ایم سی ایکس گولڈ ریٹ 1,39,501 روپئے فی 10 گرام تک پھسل گیا جو کہ 1,39,873 روپئے کی اس کی پچھلی بند قیمت کے مقابلے میں 372 روپئے کی گراوٹ ہے۔ اگرچہ سونے کی قیمتوں میں تیزی سے اضافے کے مقابلے میں یہ گراوٹ معمولی ہے، لیکن اسے ایک راحت قرار دیا جا سکتا ہے۔

چاندی کی قیمتوں میں تیز اضافے کی متعدد وجوہات معلوم ہوتی ہیں۔ امریکی ڈالر کی کمزوری اور فیڈ کی شرح میں اضافے کی توقعات نے ایک بار پھر سرمایہ کاروں کو ایک محفوظ پناہ گاہ کے طور پر قیمتی اشیا کی طرف راغب کیا ہے۔ چاندی کے حوالے سے صنعتی طلب میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جبکہ سپلائی نہیں ہو پارہی ہے۔الیکٹرک گاڑیوں سے لے کر الیکٹرانکس سامانوں تک ہر چیز میں چاندی کا استعمال ہوتا ہے اور اس سے اس کی طلب کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔وہیں
دوسری جانب چاندی پر چین کے کریک ڈاؤن کی خبروں نے اسے مزید رفتار دینے کا کام کیاہے۔رپورٹس کے مطابق دنیا کا سب سے بڑا چاندی پیدا کرنے والا ملک چین نئے سال کے پہلے دن یکم جنوری 2026 سے چاندی کی برآمد پر پابندیاں سخت کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ جن پنگ حکومت برآمدی لائسنس پر ضوابط نافذ کر سکتی ہے جس سے برآمدات محدود ہو سکتی ہیں۔