Jadid Khabar

بنگلہ دیش ہائی کمیشن کے باہر وی ایچ پی اور بجرنگ دل کا احتجاج

Thumb

نئی دہلی، 23 دسمبر (یو این آئی) وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) اور بجرنگ دل نے بنگلہ دیش میں ہندو اقلیت پر ہجومی تشدد کے خلاف منگل کے روز بنگلہ دیش ہائی کمیشن کے باہر احتجاج کیا۔ 
بنگلہ دیش میں طلبہ لیڈر عثمان ہادی کے قتل سے پیدا ہونے والے ملک گیر احتجاج کے دوران مشتعل ہجوم کے ذریعہ توہین مذہب کی افواہوں کے درمیان، دیپو چندر داس کو پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا اور اس کی لاش کو درخت سے لٹکا کر جلا دیا گیا تھا۔ اس دلخراش واقعہ کے خلاف احتجاج میں وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے کارکن بڑی تعداد میں ہائی کمیشن کے باہر جمع ہوئے اور بنگلہ دیشی حکومت سے اقلیتوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔ 
احتجاج کے دوران ہنومان چالیسہ پڑھی گئی۔ اس واقعے کے بعد وی ایچ پی اور بجرنگ دل پڑوسی ملک میں اقلیتوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی مداخلت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ 
دریں اثناء، نئی دہلی میں بنگلہ دیش ہائی کمیشن نے پیر کے روز ویزا جاری کرنے کے کام کاج کو غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دیا۔ یہ اطلاع ہائی کمیشن کے گیٹ پر لگائے گئے نوٹس میں دی گئی ہے۔ بنگلہ دیش نے "سکیورٹی خدشات اور کسی بھی ناخوشگوار صورتحال" کا حوالہ دیتے ہوئے، تمام خدمات کو اگلے نوٹس تک عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔ نوٹس میں معطلی کی وجہ سے ہونے والی تکلیف پر معذرت ظاہر کی گئی ہے۔ ہفتہ کے روز نئی دہلی میں بنگلہ دیش ہائی کمیشن کے باہر احتجاج کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا۔ بنگلہ دیش نے اس سے قبل اگرتلہ میں اپنے اسسٹنٹ ہائی کمیشن میں ویزا پروسیسنگ کو غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دیا تھا۔ بنگلہ دیش نے کہا کہ اس نے نئی دہلی میں واقع ہائی کمیشن اور اگرتلہ میں اسسٹنٹ ہائی کمیشن میں اپنی سفارتی خدمات اور ویزا آپریشن کو "سکیورٹی خدشات کی وجہ سے" معطل کر دیا ہے۔