Jadid Khabar

اجمیر درگاہ پر پی ایم او کے ذریعہ چادر نہ چڑھانے کا مطالبہ کرنے والی عرضی پر فوری سماعت سے سپریم کورٹ کا انکار

Thumb

سپریم کورٹ نے اجمیر واقع خواجہ معین الدین چشتیؒ کی درگاہ سے متعلق داخل ایک مفاد عامہ عرضی پر فوری سماعت سے انکار کر دیا ہے۔ یہ عرضی ’وشو دینک سناتن سنگھ‘ کے سربراہ جتیندر سنگھ اور وشنو گپتا کی طرف سے داکل کی گئی ہے۔ عرضی میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اجمیر واقع خواجہ معین الدین چشتی کی درگاہ پر وزیر اعظم دفتر کی طرف سے ہر سال چڑھائی جانے والی چادر کی روایت فوراً روک دی جائے۔

چیف جسٹس آف انڈیا سوریہ کانت نے عرضی دہندہ کی طرف سے پیش وکیل نے کہا کہ 26 دسمبر یا 29 دسمبر کو عدالت اس سلسلے میں سماعت کر سکتا ہے۔ سی جے آئی سوریہ کانت اور جسٹس جوئے مالیا باغچی کی تعطیل بنچ کے سامنے عرضی کی فوری لسٹنگ کے لیے ذکر کیا گیا۔ عرضی میں مطالبہ کیا گیا کہ وزیر اعظم مودی اجمیر شریف درگاہ میں 814ویں سالانہ عرس کے دوران صوفی سنت خواجہ معین الدین چشتیؒ کی درگاہ پر چادر نہ بھیجیں۔ حالانکہ جیسی خبریں سامنے آ رہی ہیں، اس کے مطابق وزیر برائے اقلیتی امور کرن رجیجو گزشتہ بار کی طرح اس بار بھی وزیر اعظم مودی کی طرف سے یہاں چادر چڑھائیں گے۔
عرضی گزار کے وکیل کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ وہاں سنکٹ موچن مندر کا تنازعہ چل رہا ہے۔ اس سے متعلق عرضی پہلے سے ہی زیر التوا ہے۔ اس درمیان عرس کی رسمیں 17 دسمبر کو روایتی پرچم برداری کے ساتھ شروع ہو گئی، اور اب یہ عرس 30 دسمبر تک جاری رہنے والی ہے۔ درگاہ پر چادر چڑھانے اور عرضی سے متعلق کرن رجیجو نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’وہ چادر ملک کی ترقی اور لوگوں کی بھلائی کے لیے دعا کے مقصد سے چڑھائی جائے گی۔‘‘ انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اجمیر شریف کسی طرح کی سیاست کرنے نہیں جا رہا ہے۔ عدالت کی طرف سے کسی بھی طرح کی روک نہیں لگائی گئی ہے، اس لیے اقلیتی معاملوں کے وزیر یہاں چادر چڑھانے کے لیے جائیں گے۔