Jadid Khabar

مدھیہ پردیش اسمبلی میں کسانوں کی مشکلات پر کانگریس کا احتجاج، ’چڑیا چگ گئی کھیت‘ کی جھانکی کے ساتھ نعرے بازی

Thumb

مدھیہ پردیش اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے دوسرے روز کانگریس نے کسانوں کی جاری مشکلات اور حکومتی نااہلی کے خلاف شدید احتجاج درج کرایا۔ کارروائی شروع ہونے سے قبل لیڈر آف اپوزیشن امنگ سنگھار کی قیادت میں کانگریس کے اراکین اسمبلی نے اسمبلی احاطے میں علامتی طور پر ’چڑیا چگ گئی کھیت‘ کے ساتھ نعرے بازی کی، جس کے ذریعے انہوں نے یہ پیغام دینے کی کوشش کی کہ کسانوں کی محنت، امیدیں اور فصلیں موجودہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ضائع ہو رہی ہیں۔

کانگریس کا کہنا ہے کہ ریاست میں غذائی بحران، مناسب قیمت کی فراہمی میں تاخیر اور معاوضے کے حصول میں پیچیدگیاں کسانوں کو شدید مشکلات میں مبتلا کر رہی ہیں۔ پارٹی نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت کی ناکامیوں کے سبب کسانوں کی برسوں کی محنت برباد ہو رہی ہے اور حکومت صرف دعوے کرتی ہے، عملی طور پر کسانوں کے لیے کوئی مؤثر اقدام نہیں اٹھایا جا رہا۔
امنگ سنگھار نے احتجاج کے دوران کہا کہ ریاست کا کسان کبھی کھاد کے لیے قطاروں میں کھڑا ہے، کبھی امداد کے لیے دفتر در دفتر بھٹک رہا ہے، تو کبھی فصل خریداری میں مناسب قیمت نہ ملنے سے پریشان ہے۔ ان کے مطابق ’’انّ داتا آج سڑک پر جدوجہد کرنے پر مجبور ہے جبکہ حکومت صرف اسکیموں کا جھنجھنا بجا رہی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’کسانوں کے حقوق کا تحفظ نہ کر پانا بی جے پی حکومت کی سب سے بڑی ناکامی ہے۔ کسانوں کے کھیت کو حکومت نامی چڑیا پہلے ہی صاف کر چکی ہے۔‘‘
کانگریس نے واضح کیا کہ وہ کسانوں کی آواز ہر پلیٹ فارم پر بلند کرتی رہے گی اور ان کے حقوق کی لڑائی کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
خیال رہے کہ ریاست میں ان دنوں کھاد کی قلت ایک بڑا مسئلہ بنی ہوئی ہے، جس کے سبب کسان مختلف اضلاع میں احتجاج بھی کر رہے ہیں۔ حال ہی میں گونا ضلع میں کھاد کی قطار میں کھڑی ایک خاتون کی طبیعت بگڑنے سے موت کے بعد معاملہ مزید سنگین ہوا۔ دوسری جانب ریاستی حکومت کا دعویٰ ہے کہ کسانوں کو مناسب مقدار میں کھاد فراہم کی جا رہی ہے، تاہم زمینی سطح پر کسان اس سے اتفاق نہیں کر رہے۔