Jadid Khabar

روس کو چین پر اعتماد نہیں، ڈریگن کی جاسوسی سرگرمیوں سے خطرے کا اندیشہ

Thumb

گزشتہ کچھ سالوں میں ایشیا کے دو بڑے ملک روس اور چین کی اُبھرتی ہوئی شراکت داری نے مغربی ممالک میں ہلچل پیدا کر دی تھی۔ اب اس دوستی کو لے کر ایک حیران کرنے والی رپورٹ سامنے آئی ہے۔ نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق چین اور روس کے درمیان دوستی کے پیچھے کی حقیقت کچھ اور ہی ہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ روس، چین کو اپنا دشمن مانتا ہے اور اس پر بالکل اعتماد نہیں کرتا ہے۔

’لائیو ہندوستان ڈاٹ کام‘ کی خبر کے مطابق روس کی فیڈرل سیکوریٹی سروس (ایف ایس بی) کی ایک خفیہ یونٹ نے چین کو روس کے ’دشمن‘ کے طور پر درجہ بند کیا ہے۔ رپورٹ میں دستاویز کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ چین روس کے فوجی اور جیو پالیٹکل اسیٹ پر جاسوسی سرگرمیاں مسلسل بڑھا رہا ہے، جس سے روس کو خطرہ ہے۔
اطلاع کے مطابق آٹھ صفحات کا ایف ایس بی میمو 2023 کے آخر یا 2024 کی شروعات میں تیار کیا گیا تھا۔ یہ دستاویز شروعات میں ایک سائبر کرائم گروپ، ایریس لیکس کے ہاتھ لگی تھی۔ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ چینی ایجنٹ، روسی سائنس دانوں اور افسروں کو جھانسے میں لے کر ایڈوانسڈ فوجی تکنیکوں تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہیں اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چین کے گُرگے مغربی ملکوں کی جنگی پالیسی اور اسلحہ نظام کو سمجھنے کے لیے روس-یوکرین جنگ کی نگرانی بھی کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایف ایس بی نے چین کے ان دراندازوں کو ٹریک کرنے کے لیے ایک تنظیم بھی تیار کی تھی۔ روس نے چین سے جڑے روسی لوگوں اور چینی میسجنگ ایپ وی چیٹ پر نگرانی بڑھا دی تھی، جس کے بعد کئی ایسے معاملے پکڑ میں آئے ہیں۔ اس کے لیے روس ایک خاص ایف ایس بی ٹول کا استعمال کرکے ذاتی ڈاٹا بھی جمع کر رہا ہے۔
روسی خفیہ ایجنسی کے دستاویز میں چین سے نپٹنے کا راستہ بتایا گیا ہے۔ اس کے مطابق روس، چین کے ساتھ  سفارتی اتحاد کا دکھاوا کرتے ہوئے چینی جاسوسی کا فعال طور سے مقابلہ کرنے کے لیے ایک متوازن پالیسی بنائے گا۔ روسی افسروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ چینی خفیہ خطرے کسی بھی شکل میں عوامی طور سے دکھانے سے بچے تاکہ دوطرفہ تعلقات میں کوئی کشیدگی پیدا نہ ہو۔