Jadid Khabar

شمال مشرقی ریاستوں میں بارش اور سیلاب سے تباہی، کئی علاقے زیر آب، ہزاروں لوگ پھنسے

Thumb

شمال مشرقی ریاستوں میں مانسون نے تباہی مچا دی ہے۔ اروناچل پردیش، منی پور، سکم اور تریپورہ میں ہر جگہ آسمانی آفت کا نظارہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ سیلاب اور زمین کھسکنے سے عام زندگی بُری طرح متاثر ہوئی ہے۔ گاؤں سے لے کر شہر تک کئی علاقے زیر آب ہو گئے ہیں۔

منی پور میں مانسون کی مار سے کئی ضلعوں کی حالت ابتر ہے۔ امپھال میں پانی ہی پانی نظر آ رہا ہے۔ ندیوں میں زبردست طغیانی ہے۔ ایسے سنگین حالات میں کئی جگہوں پر کنارے ٹوٹ گئے ہیں جس کی وجہ سے نچلے علاقوں میں خطرہ مزید بڑھ گیا ہے۔ مغربی امپھال کے کچھ علاقوں میں گھروں میں پانی داخل ہو گیا ہے۔ کھیتوں میں بھی پانی بھرا ہے۔ سڑکیں زیر آب ہونے سے ہزاروں لوگ پھنس گئے ہیں۔ گاڑیوں کی آمد و رفت بند ہو چکی ہے۔ کئی رہائشی علاقوں میں ہزاروں کی آبادی قید ہو کر رہ گئی ہے۔
حالات کو دیکھتے ہوئے فوج نے راحت و بچاؤ کام کا مورچہ سنبھال لیا ہے۔ اس کے لیے آسام رائفلس کے جوان بھی تعینات کیے گئے ہیں۔ وہ دن رات متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو ریسکیو کر رہے ہیں اور محفوظ ٹھکانوں پر پہنچا رہے ہیں۔ اس مشن کو ’آپریشن جل راحت-2‘ نام دیا گیا ہے۔
جو حالت منی پور کی ہے وہی سکم میں بھی ہے۔ زوردار بارش نے شہروں کی حالت ہی بدل دی ہے۔ شہروں میں سیلاب جیسے حالات ہیں اور عام زندگی بُری طرح درہم برہم ہو کر رہ گئی ہے۔ جن سڑکوں پر گاڑیاں چلتی تھیں وہاں کشتی چلانے کی نوبت آ گئی ہے۔
سکم کے سنگتام علاقے میں مسلسل بارش ہو رہی ہے۔ اس وجہ سے سڑک کے کنارے لینڈ سلائیڈ ہوا ہے۔ حادثے کے وقت کئی لوگ راستے سے گزر رہے تھے لیکن وقت رہتے وہاں موجود لوگوں نے آواز دے کر انہیں آگاہ کر دیا۔ اس دوران پہاڑ کا ایک حصہ بھربھرا کر گر پڑا۔ غنیمت رہی کہ کسی کی جان نہیں گئی۔
آسام میں بھی مانسون کا قہر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ شری بھومی، سلچر، جورہاٹ، گولا گھاٹ، بوکا کھاٹ اور لکھیم پور جیسے علاقے بُری طرح متاثر ہیں۔ ڈفلو ندی کی طغیانی سے قومی شاہراہ-57 کا حصہ غرقاب ہو گیا ہے۔ ریاست کے 15 ضلعوں میں تقریباً 80 ہزار کی آبادی متاثر ہوئی ہے۔ وزیر داخلہ نے بھی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے بات کی ہے اور ہرممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔
اروناچل پردیش کے زیادہ تر ضلعوں میں بھی سیلاب اور زمین کھسکنے سے تباہی مچی ہوئی ہے۔ سُبن سیری علاقے میں تقریباً 80 گھر تباہ ہو گئے ہیں اور ایک ہی کنبہ کے 7 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ تریپورہ میں وزیر اعلیٰ مانک ساہا نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا ہے۔ میزورم کے آئزول میں بھی لینڈ سلائیڈ کے واقعات پیش آئے ہیں۔ اس طرح دیکھا جا سکتا ہے کہ مانسون کی آمد نے پورے شمال مشرقی علاقوں میں تباہی مچائی ہوئی ہے۔