بنگلہ دیشی سینٹرل بینک نے نئے ڈیزائن کے ساتھ نئے کرنسی نوٹ جاری کر دیئے ہیں۔ اتوار کو جاری کیے گئے ان نوٹوں میں معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کے والد اور بنگلہ دیش کے بانی شیخ مجیب الرحمان کی تصویر کو ہٹا دیا گیا ہے۔ نئے نوٹوں میں شیخ مجیب الرحمان کی تصویر کی جگہ بنگلہ دیش کے مشہور ثقافتی مقامات، قدرتی نظاروں اور روایتی نشانات دکھائے گئے ہیں۔ اب تک بنگلہ دیش کے سبھی بینک نوٹوں پر شیخ مجیب الرحمان کی تصویر ہوتی تھی، جنہوں نے 1971 میں بنگلہ دیش کو پاکستان سے آزادی دلائی تھی، لیکن چار سال بعد فوجی تختہ پلٹ کے بعد ان کا قتل کر دیا گیا تھا۔
بنگلہ دیش کے سینٹرل بینک نے بتایا کہ نئے بینک نوٹوں کے ساتھ ساتھ شیخ مجیب الرحمان کی تصویر والے موجودہ نوٹ اور سکّے بھی چلتے رہیں گے۔ سینٹرل بینک کے ترجمان عارف حسین خان نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ، ’’نئی سیریز اور ڈیزائن کے تحت نوٹوں پر کوئی انسانی تصویر نہیں ہوگی بلکہ قدرتی مناظر اور روایتی مقامات دکھائے جائیں گے۔‘‘
بنگلہ دیشی بینک کے ذریعہ جاری کیے گئے نئے بینک نوٹوں پر ہندو اور بودھ مندروں کے ساتھ ساتھ تاریخی محلوں کی تصویریں بھی ہوں گی۔ ان میں مرحوم مصور زین العابدین کے فن پارے بھی ہوں گے، جس میں برطانوی نوآبادیاتی حکمرانی کے دوران بنگال کے قحط کو دکھایا گیا ہے۔
ایک دیگر بینک نوٹ پر پاکستان کے خلاف جنگ آزادی میں شہید ہوئے لوگوں کی یاد میں بنے قومی شہید یادگار کو دکھایا جائے گا۔ اتوار کو 9 الگ الگ قیمت درجوں میں تین نوٹ جاری کیے گئے۔ باقی نوٹ مرحلہ وار طریقے سے رواج میں آئیں گے۔
عارف حسین نے کہا کہ نئے نوٹ سینٹرل بینک کے صدردفتر سے جاری کیے جائیں گے اور بعد میں ملک بھر میں اس کے دیگر دفاتر سے جاری کیے جائیں گے۔ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ بنگلہ دیش کی بدلتی سیاست کو منعکس کرنے کے لیے بینک نوٹوں کے ڈیزائن بدلے گئے ہیں۔ جب خالدہ ضیا کی قیادت والی بنگلہ دیش کی نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) اقتدار میں تھی تب بھی نوٹوں میں تاریخی اور آثار قدیمہ کے مقامات کو ظاہر کیا گیا تھا۔