سعودی ایئرلائن ’السعودیہ‘ نے ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے دنیا کا پہلا ہائی ٹیک احرام متعارف کرایا ہے، جسے خاص طور پر حج و عمرہ کی ادائیگی کے دوران جسم کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ اس میں خصوصی کولنگ منرلز، پسینہ جذب کرنے والا کپڑا اور تیزی سے سوکھنے والی خصوصیات شامل ہیں جو جلد کے درجہ حرارت کو 1 سے 2 ڈگری سیلسیئس تک کم کر سکتی ہیں۔
یہ احرام نہ صرف مردوں بلکہ خواتین کے لیے بھی اسلامی اصولوں کے مطابق ڈیزائن کیا گیا ہے اور یہ سورج کی شعاعوں سے تحفظ بھی فراہم کرے گا۔ اسے امریکی کمپنی نے تیار کیا ہے جبکہ تخلیقی ڈیزائن کی ذمہ داری بین الاقوامی برانڈنگ کمپنی نے لی ہے۔ یہ منصوبہ سعودی ایئرلائن کے تعاون سے مکمل ہوا ہے۔
السعودیہ کے نائب صدر برائے مارکیٹنگ، عصام اخون بے نے کہا کہ ’’ہم اپنے مہمانوں کے سفر کو زیادہ آرام دہ اور بامقصد بنانے کے لیے مسلسل اختراعات پر کام کرتے ہیں۔ یہ احرام اس عزم کی عملی مثال ہے۔‘‘
اس کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنی کے مطابق یہ خیال صرف برانڈ کو نیا روپ دینے کے لیے نہیں بلکہ حجاج کے لیے ایک مثبت تبدیلی لانے کے لیے پیش کیا گیا ہے۔ جبکہ احرام کو تیار کرنے والی کمپنی کی سی ای او میری-کیتھرین کولب نے اسے ایک اہم موقع قرار دیا ہے اور امید ظاہر کی کہ ان کا ٹیکنالوجی سے بھرپور کپڑا حجاج کے لیے سہولت کا باعث بنے گا۔
یہ احرام جون 2025 سے السعودیہ کے مہمانوں کے لیے دستیاب ہوگا۔ تاہم، خبر میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ یہ احرام حجاج کو مفت فراہم کیا جائے گا یا فروخت کیا جائے گا اور نہ ہی اس کی قیمت یا دستیابی کے طریقے کا ذکر موجود ہے۔ یہ بھی معلوم نہیں کہ یہ سہولت تمام حجاج کے لیے ہوگی یا صرف مخصوص زمرے کے مسافروں تک محدود ہوگی۔
یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حج کا سیزن قریب ہے اور لاکھوں عازمین فریضۂ حج کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ ایسے میں جدید اور آرام دہ احرام کی پیشکش، خاص طور پر شدید گرمی میں، ایک اہم اور خوش آئند پیش رفت ہے۔ اس اقدام سے السعودیہ ایئرلائن نہ صرف اپنی خدمات کے معیار کو بلند کرنے کی کوشش کر رہی ہے بلکہ حجاج کے روحانی سفر کو زیادہ آرام دہ اور قابلِ توجہ بنانے کی بھی سعی کر رہی ہے۔