Jadid Khabar

یو اے ای میں ملا عہد آہن کا قبرستان، 3 ہزار سال قدیم اسلحے اور موتی زمین کے اندر سے برآمد

Thumb

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے العین علاقہ میں ملک کے پہلے اہم عہد آہن سے تعلق رکھنے والے قبرستان کا پتہ چلا ہے۔ یہ قبرستان ملک کی قدیم وراثت کے معدوم ابواب پر نئی روشنی ڈالنے والا ہے۔ ابوظبی کے محکمہ ثقافت و سیاحت (ڈی سی ٹی) کی طرف سے دریافت کی گئی 3 ہزار سال قدیم نیکروپولس میں 100 سے زائد قبریں اور دفن اشیا کا خزانہ ہے، جو عہد آہن میں زندگی اور موت کے بارے میں غیر معمولی جانکاری دینے کا کام کریں گی۔

اس دریافت کے تعلق سے ڈی سی ٹی ابوظبی کے تاریخی محکمہ ماحولیات کے ڈائریکٹر جابر صالح المری نے کہا کہ ’’یہ دریافت قدیم امیرات کے بارے میں ہماری سمجھ کو بدلنے کا وعدہ کرتی ہے۔ اب ہمارے پاس ٹھوس ثبوت ہیں جو ہمیں 3 ہزار سال پہلے یہاں رہنے والے لوگوں کے قریب لاتے ہیں۔‘‘ اس دریافت سے یہ صاف ہو گیا ہے کہ اس خلیجی ملک میں زندگی ہزاروں سال پہلے سے ہے۔
ماہرین آثار قدیمہ کو العین میں قطارہ اوئسس کے قریب یہ قدیم قبریں ملی ہیں۔ ان قبروں کو گہری کھائیوں کو کھود کر اور زمین کے نیچے انڈا کی طرح کمرے بنا کر تیار کیا گیا تھا۔ قبروں کے اندر انھیں سونے کے موتی، تانبے کے مرکب ٹھوس اسلحے، مٹی کے برتن، استرا، میک اَپ کے لیے شیل کنٹینر اور پرندوں سے سزا ایک خصوصی تانبے کا پیالہ جیسی چیزیں ملی ہیں۔
ماہر آثار قدیمہ تاتیانا ویلنٹے نے کپ کو ’ماسٹر پیس‘ کہا ہے۔ بھلے ہی قبروں کو بہت پہلے لوٹ لیا گیا تھا، لیکن کئی اہم چیزیں اب بھی وہاں موجود ہیں۔ قطارہ اوئسس کے پاس جو قبرستان ملا ہے، وہ عہد آہن میں ’فلاج‘ کی وجہ سے تیار ہوا جو ایک زیر زمین آبی نظام تھا جو زراعت میں مدد کرتا تھا۔ اس علاقے میں ایسی چیزیں بھی ملتی ہیں جن کا تعلق تجارت سے ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ایک ترقی یافتہ اور فعال سماج تھا۔ یہاں سے ملی کچھ چیزوں سے پتہ چلتا ہے کہ لوگ اور سامان اس علاقہ میں اِدھر اُدھر نقل مکانی کرتے تھے۔ ماہرین اب ریڈیوکاربن ڈیٹنگ اور ڈی این اے ٹیسٹ کا استعمال کر وہاں دفن کیے گئے لوگوں کے بارے میں زیادہ جانکاری حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ پتہ کرنے کی کوشش ہو رہی ہے کہ یہ اشیا کتنی پرانی تھی، انھوں نے کیا کھایا، ان کی صحت کیسی تھی اور وہ کہاں سے آئے تھے؟ ویلنٹے نے کہا کہ ’’ہم دھیرے دھیرے پہیلی کو سلجھا رہے ہیں۔‘‘