قومی راجدھانی سے ملحق اترپردیش کے غازی آباد میں مودی نگر تھانہ علاقے کے ایک ریسٹورنٹ میں کچھ لوگوں نے ایک عاشق جوڑے کو قابل اعتراض حالت میں پکڑ کرتشدد کا نشانہ بنایا۔ اس سلسلے میں وائرل ہوئے تقریباً ڈیڑھ منٹ کے ویڈیو میں ہجوم نے کمرے کا دروازہ کھلوا کرلڑکی کو باہر نکالا اوراس کے ساتھ موجود نوجوان کو بری طرح مارا۔ اسی دوران مشتعل لوگوں نے نوجوان کا نام پوچھتے ہوئے اس پر تھپڑوں کی بارش بھی کی۔ یہ واقعہ کچھ دن پرانا بتایا جارہا ہے جس پر پولیس نے اب نوٹس لیا ہے۔
وائرل ویڈیو میں صاف طور پر ریسٹورنٹ کے اندرایک بڑی بھیڑ جمع دکھائی دے رہی ہے۔ جیسے ہی کمرے کا دروازہ کھلتا ہے، ایک لڑکی باہر نکلتی ہے جسے لوگ واپس اندر بھیج دیتے ہیں۔ اس کے بعد اس کے ساتھ کھڑے نوجوان کو گھیر کر بری طرح زدو کوب کیا جاتا ہے۔ نوجوان سے بار بار اس کا نام پوچھا جاتا ہے اور نام نہ بتانے پراس کی پٹائی کی جاتی ہے۔ تقریباً 90 سیکنڈ کے اس ویڈیو نے آن لائن بحث چھیڑ دی ہے۔ اس ویڈیو میں متاثرہ لڑکا بار بار یہ بھی کہتا ہے کہ اس کا نام ’لکشیہ‘ ہے اور وہ ہندو ہے۔
ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین دو گروپوں میں تقسیم ہوگئے۔ ایک طرف جہاں کچھ لوگ جوڑے کی حرکت کو غلط بتا رہے ہیں وہیں لوگوں کی بڑی تعداد عاشق جوڑے کی ’حمایت‘ کرتی نظرآرہی ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ اس طرح کسی کی پرائیویسی کی خلاف ورزی کرنا اور قانون کو اپنے ہاتھ میں لے کر مار پیٹ کرنا پوری طرح غلط ہے۔ لڑکی کی رازداری کو عام کرنے پربھی شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ لوگوں نے ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
اس معاملے میں علاقائی پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے۔ اے سی پی مودی نگر امیت سکسینہ نے بتایا کہ یہ ویڈیو ان کے نوٹس میں آیا ہے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق یہ ویڈیو کچھ روز پرانا ہے۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے پولیس نے تحقیقات شروع کر دی ہے اور ذمہ داروں کی شناخت کرکے ضروری قانونی کارروائی کرنے کی بات کہی ہے۔