نئی دہلی: مغربی ہواؤں کے سرگرم نظام نے شمالی ہندوستان کے پہاڑی اور میدانی علاقوں کے موسم کو نمایاں طور پر متاثر کیا ہے۔ پہاڑوں پر تازہ برفباری نے سیاحوں میں جوش پیدا کیا ہے، جبکہ میدانی علاقوں میں گھنا کہرا عوامی زندگی کے لیے مشکلات بڑھا رہا ہے۔ محکمۂ موسمیات کے مطابق آئندہ دنوں میں سردی کی شدت برقرار رہنے کے ساتھ کئی علاقوں میں کہرے اور برفباری کا امکان ہے۔
ہماچل پردیش کے بلند درّوں روہتانگ، شنکولا اور بارالاچا میں تازہ برفباری دیکھی گئی۔ دوپہر کے بعد کئی مقامات پر موسم صاف ہوا، تاہم زیادہ اونچائی والے علاقوں میں مغربی ہواؤں کا اثر واضح رہا۔ شملہ، کفری اور منالی جیسے سیاحتی مراکز میں بادل چھائے رہے، جس کے باعث سردی میں اضافہ ہوا۔ سیاحوں کی آمد میں بہتری کی اطلاعات بھی موصول ہو رہی ہیں۔
دوسری طرف میدانی اضلاع، خصوصاً بلاسپور اور منڈی میں صبح کے اوقات میں گھنے کہرے کے باعث حدِ نگاہ کافی کم رہی۔ محکمۂ موسمیات نے ہماچل کے نچلے اور میدانی حصوں کے لیے 27، 28 اور 29 دسمبر کو گھنے کہرے کا اورنج الرٹ جاری کیا ہے۔ اونا میں کہرے کے سبب اسکولوں اور آنگن واڑی مراکز کے اوقات کار تبدیل کر کے صبح 10 بجے سے سہ پہر 3:30 بجے تک کر دیے گئے ہیں۔
کشمیر وادی میں دن بھر موسم نسبتاً صاف رہا، مگر سرد لہر جاری رہی۔ موسمیاتی مرکز کے اندازے کے مطابق نئے سال کے موقع پر سری نگر سمیت نچلے علاقوں میں برفباری ہو سکتی ہے، جس سے سیاحتی مقامات پر رونق بڑھنے کی توقع ہے۔
اتراکھنڈ کے میدانی علاقوں میں بھی تین روز کے لیے کہرے کا یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ کہرے کے باعث دہرادون اور پنت نگر ہوائی اڈوں پر پروازیں متاثر ہوئیں۔ دہلی این سی آر، اتر پردیش، پنجاب، ہریانہ اور بہار میں صبح کے وقت گھنا کہرا رہنے کا امکان ہے۔
دہلی میں دو روز کی عارضی بہتری کے بعد فضائی معیار ایک بار پھر بگڑ گیا۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے مطابق 24 گھنٹے کا اوسط اے کیو آئی 332 ریکارڈ ہوا، جو ’انتہائی خراب‘ درجے میں آتا ہے۔ متعدد نگرانی اسٹیشنوں پر 400 سے زائد اے کیو آئی درج کیا گیا، جس سے صحت کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔