امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکی فوج نے شمال مغربی نائجیریا میں اسلامک اسٹیٹ (داعش) کے خلاف ایک “طاقتور اور مہلک” حملہ کیا ہے۔
ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ “آج رات، بطور کمانڈر اِن چیف میرے احکامات پر امریکہ نے شمال مغربی نائجیریا میں داعش کے دہشت گرد گروہ کے خلاف ایک طاقتور اور مہلک حملہ کیا۔ وہ کئی برسوں سے، بلکہ صدیوں میں نہ دیکھی گئی سطح پر، بنیادی طور پر بے گناہ عیسائیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور بے رحمی سے قتل کر رہے ہیں!”
ٹرمپ نے کہا کہ “محکمۂ جنگ نے متعدد انتہائی درست حملے کیے ہیں” اور اس عزم کا اظہار کیا کہ امریکہ شدت پسند اسلامی دہشت گردی کو پنپنے نہیں دے گا۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ تعاون بین الاقوامی اصولوں اور دو طرفہ معاہدوں کے مطابق کیا جا رہا ہے۔ اس میں انٹیلی جنس شیئرنگ، اسٹریٹجک کوآرڈینیشن اور دیگر ضروری تعاون شامل ہے۔ تمام سرگرمیاں بین الاقوامی قانون، خودمختاری کے احترام اور علاقائی اور عالمی سلامتی کے مشترکہ وعدوں کے مطابق کی جا رہی ہیں۔
نائجیریا کی حکومت نے اس بات کا اعادہ کیا کہ انسداد دہشت گردی کی تمام کوششوں کا بنیادی مقصد شہریوں کی حفاظت، قومی اتحاد کی حفاظت اور تمام شہریوں کے حقوق اور وقار کا تحفظ ہے۔ کسی بھی کمیونٹی کے خلاف دہشت گردی کا تشدد، عقیدے یا نسل سے قطع نظر، نائجیریا کی اقدار اور بین الاقوامی امن کی توہین ہے۔