لیبیا کے فوجی سربراہ کو لے جانے والا نجی طیارہ منگل کی رات ترکی کے دارالحکومت انقرہ سے ٹیک آف کے فوری بعد گر کر تباہ ہو گیا۔ لیبیا کے اعلیٰ فوجی افسر جنرل محمد علی احمد الحداد سمیت جہاز میں سوار تمام افراد ہلاک ہو گئے۔ لیبیا کے حکام کا کہنا ہے کہ طیارے میں تکنیکی خرابی پیدا ہوئی تھی جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔
لیبیا کے حکام نے بتایا کہ طیارہ انقرہ سے لیبیا واپس آ رہا تھا۔ لیبیا کے ایک وفد نے اس سے قبل دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون بڑھانے پر اعلیٰ سطحی مذاکرات کے لیے ترکی کا دورہ کیا تھا۔ترک حکام نے بتایا کہ فالکن50-بزنس جیٹ کا ملبہ انقرہ سے تقریباً 70 کلومیٹر دور ہیمانا ضلع کے کیسیکاواک گاؤں کے قریب سے ملا ہے۔ تاہم، ترک حکومت نے ابتدائی طور پر صرف ملبے کی دریافت کی تصدیق کی تھی۔
ترکی کے وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے بتایا کہ طیارہ نے انقرہ کے ایسنبوگا ایئرپورٹ سے رات 8:30 بجے اڑان بھری۔ تقریباً 40 منٹ بعد ایئر ٹریفک کنٹرول کا جہاز سے رابطہ منقطع ہو گیا۔ اس سے پہلے طیارے نے ہیمانا کے قریب ہنگامی لینڈنگ کا سگنل بھیجا تھا۔
لیبیا کے وزیر اعظم عبدالحمید دبیبہ نے فیس بک پر ایک بیان میں جنرل الحداد اور دیگر اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی۔ انہوں نے اس حادثے کو المناک اور لیبیا کے لیے بہت بڑا نقصان قرار دیا۔ جنرل الحداد مغربی لیبیا میں اعلیٰ ترین فوجی کمانڈر تھے۔ انہوں نے لیبیا کی منقسم فوج کو اقوام متحدہ کی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے تحت متحد کرنے کی کوششوں میں کلیدی کردار ادا کیا۔
لیبیا کی حکومت نے کہا کہ وہ حادثے کی تحقیقات کے لیے ایک ٹیم انقرہ بھیجے گی، جو ترک حکام کے ساتھ مل کر تحقیقات کرے گی ۔ حادثے کے بعد ریسکیو اور ریلیف ٹیمیں اور ایمرجنسی گاڑیاں جائے وقوعہ پر تعینات کردی گئی ہیں۔