غزہ، 8 ستمبر (یو این آئی) غزہ کی پٹی میں اتوار کے روز ہونے والے اسرائیلی فوج کے حملوں میں کم از کم 50 فلسطینی شہید ہوگئے۔
فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ڈبلیو اے ایف اے نے اطلاع دی ہے کہ اتوار کے روز غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں کم از کم 50 فلسطینی شہید ہوگئے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق غزہ کی پٹی کے شمالی حصے میں 46 افراد شہید ہوئے ہیں۔
غزہ کے شہری دفاع کے ترجمان محمود باسل نے ایک بیان میں کہا کہ اتوار کی صبح سے، اسرائیلی فوج نے اپنے حملوں میں "50 سے زائد عمارتوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے اور 100 دیگر کو جزوی طور پر نقصان پہنچایا ہے، جن میں اونچی عمارتیں بھی شامل ہیں جن میں ہزاروں شہری رہائش پذیر ہیں۔"
محمود باسل نے 18 مارچ کے بعد سے اس دن کو "جنگ کے سب سے مشکل دنوں میں سے ایک" قرار دیا" ۔
دریں اثناء، اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے غزہ شہر میں ایک بلند عمارت کو نشانہ بنایا، اور دعویٰ کیا کہ یہ حماس کے زیر استعمال تھی۔
آئی ڈی ایف کے مطابق، "حماس کے جنگجوؤں نے انٹیلی جنس اکٹھا کرنے کا سامان نصب کیا اور علاقے میں اسرائیلی فوجیوں کے ٹھکانوں کی نگرانی کے لیے آبزرویشن پوسٹیں لگائیں۔" تاہم، اسرائیلی فوج نے اس دعوے کی حمایت میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔ حماس نے ان الزامات کو "بے بنیاد" قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ پٹی میں آپریشن جاری رہنے کی وجہ سے مقامی باشندوں میں بے گھر ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔
اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (UNRWA) نے اتوار کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا "غزہ میں، ہزاروں افراد کو زبردستی اپنے گھروں سے بے گھر کیا جا رہا ہے - جاری حملوں کی وجہ سے اکھڑ گئے، اور چھوٹے، غیر محفوظ علاقوں تک محدود ہو گئے"۔
اس نے کہا، "عمارتوں، اسکولوں، پناہ گاہوں اور اسپتالوں کے تباہ ہونے کے ساتھ، خوراک، صاف پانی اور دیگر ضروری سامان کی رسائی انتہائی محدود ہے۔ کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے، کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔"
18 مارچ کو اسرائیل نے غزہ میں اپنی فوجی کارروائیاں دوبارہ شروع کی تھیں۔ غزہ کے محکمہ صحت کے حکام نے اتوار کے روز بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے اپنے شدید حملے دوبارہ شروع ہونے کے بعد سے کم از کم 11,911 فلسطینی جاں بحق اور 50,735 دیگر زخمی ہو چکے ہیں، جس سے اکتوبر 2023 سے اب تک ہلاکتوں کی کل تعداد 64,455 اور زخمیوں کی تعداد 162,776 ہو گئی ہے۔
حماس نے اتوار کے روز ایک بیان میں بتایا کہ اس کے وفد نے ہفتے کی شام مصر کا دورہ کیا، جس کے دوران اس نے "مصری دارالحکومت قاہرہ میں فلسطینی دھڑوں، سول سوسائٹی کے اداروں، فلسطینی شخصیات اور تاجروں سے ملاقات کی۔"