حزب اللہ کے رہنما شیخ نعیم قاسم نے اس مطالبے کو خارج کر دیا ہے جس میں لبنانی مسلح گروپ کو اسلحہ چھوڑنے کے لیے کہا گیا تھا۔ شیخ قاسم نے زور دے کر کہا کہ حزب اللہ کے اسلحے لبنان کی حفاظت اور خودمختاری کے دفاع کے لیے ضروری ہیں۔
’المنار‘ ٹی وی پر نشر ایک تقریر میں شیخ نعیم قاسم نے کہا- ’’ہم اپنے ان اسلحوں کو نہیں چھوڑیں گے جو ہماری حفاظت کرتے ہیں، ہماری عزت اور ہماری زمین کی حفاظت کرتے ہیں۔ جو لوگ ہم سے ہمارے اسلحے لینا چاہتے ہیں، وہ دراصل ہماری روح چھیننا چاہتے ہیں۔ ایسا کبھی نہیں ہوگا۔‘‘
اسلحہ چھوڑنے کے لبنانی حکومت کے مطالبہ کو خارج کرتے ہوئے شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ یہ فیصلہ امریکہ اور اسرائیل کے دباؤ میں لیا گیا ہے اور یہ صحیح نہیں ہے۔ نیوز ایجنسی ’ژنہوا‘ کی رپورٹ کے مطابق قاسم نے انتباہ کیا کہ اگر حزب اللہ کو غیر مسلح کیا گیا تو اس سے صرف اسرائیل کو فائدہ ہوگا اور یہ ان ہزاروں جنگجوؤں اور شہریوں کی قربانی کی توہین ہوگی جو حال کی لڑائیوں میں جاں بحق ہوئے ہیں۔
شیخ نعیم قاسم نے زور دے کر کہا کہ لبنان میں مسائل امریکہ کی حمایت سے ہو رہے اسرائیلی حملوں اور قبضے کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے بحران کو حل کرنے کا پہلا قدم یہ ہے کہ اسرائیلی حملے پوری طرح بند ہوں، وہ قبضے والے لبنانی علاقوں سے ہٹیں، قیدیوں کو رہا کیا جائے اور ملک کی دوبارہ تعمیر کرکے لبنان کی خودمختاری بحال کی جائے۔
شیخ قاسم نے یہ ماننے سے انکار کیا کہ حزب اللہ کا کام ختم ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مزاحمت ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔ یہ دشمن سے ہماری حفاظت کرتا ہے۔ ہمیں آزادی دلاتا ہے اور دشمن کو آگے بڑھنے سے روکتا ہے۔
شیخ قاسم نے کہا کہ 2006 سے حزب اللہ نے لبنانی فوج اور عوام کے ساتھ مل کر اسرائیل ک لبنانی زمین پر آگے بڑھنے سے روکا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حزب اللہ نے تقریباً 20 برسوں سے لبنان کی سلامتی کے لیے مضبوط محافظ کا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے لبنانی حکومت سے اپیل کی کہ وہ غیر ملکی دباؤ کی مخالفت کرے۔ انہوں نے کہا کہ حزب اللہ اور اس کے معاون لبنان کی خودمختاری کی حفاظت اور ملک کی تعمیر نو میں مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔