امریکہ کے کولوراڈو میں واقع ایک مال میں دہشت گردانہ حملہ ہونے کی خبر ہے۔ امریکی پولیس نے پیر کو بتایا کہ کولوروڈو کے بولڈر شہر میں ایک شخص نے کئی لوگوں کو آگ لگانی شروع کر دی۔ اس حملے میں کئی لوگ جھلس گئے ہیں۔ کچھ لوگ شدید طور پر زخمی ہیں تو کچھ معمولی طور پر جنہیں علاج کے لیے قریبی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ حملہ اس وقت ہوا جب کچھ لوگ اسرائیلی یرغمالیوں کی حمایت میں ایک مارچ نکال رہے تھے۔ اتوار (مقامی وقت) کو ہوئے اس حملے میں کم سے کم 6 لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
حملے کے بعد جانچ ایجنسی ایف بی آئی کے سینئر افسروں نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کیا ہے۔ افسروں نے کہا کہ ایف بی آئی اس کی جانچ دہشت گردانہ حملے کے طور پر کر رہی ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مشتبہ نے مظاہرین کے پاس آگ لگانے کی کوشش کی۔ ایف بی آئی ڈائرکٹر کاش پٹیل نے حملے کے بعد ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے اسے نشانہ بنا کر کیا گیا دہشت گردانہ حملہ قرار دیا ہے۔ افسروں کا کہنا ہے کہ حملے کے پیچھے کے مقصد کے بارے میں ابھی کچھ بھی کہنا جلد بازی ہوگی۔
خبر رساں ایجنسی ’اے پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ایف بی آئی نے بتایا کہ کولوروڈو میں ہوئے حملے میں مشتبہ شخص نے ’فری فلسطین‘ جیسے نعرے لگائے۔ اس نے عارضی آگ پھینکنے والے اسلحے کا استعمال کیا جس سے چھ لوگ زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کی تعداد مزید بڑھنے کا امکان ہے۔ مشتبہ شخص کی شناخت 45 سالہ محمد صبری سولیمن کے طور پر ہوئی ہے جسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
جانچ ایجنسی کے ایک دیگر سینئر افسر ڈین بانجیو نے بھی بتایا کہ ان کی ٹیم موقع پر پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے ’ایکس‘ پر لکھا، ’’ہم اس واقعہ کی جانچ ایک دہشت گردانہ عمل اور نشانہ بنا کر کیے گئے تشدد کے طور پر کر رہے ہیں۔ اس جانچ میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔‘‘