جنگ بندی کی کوششوں کے درمیان روس نے ڈرون اور بیلسٹک میزائل سے تابڑ توڑ حملے کرکے یوکرین کی راجدھانی کیف کو دہلا دیا ہے۔ کیف انتظامیہ کے مطابق ان حملوں میں 6 بچوں سمیت 9 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی 70 سے زائد لوگوں کے زخمی ہونے کی بھی خبر ہے۔
ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کیف انتظامیہ نے اس حملے میں ڈرونس کے ساتھ ساتھ بیلسٹ میزائل کے استعمال کا بھی خدشہ ظاہر کیا ہے۔ شہر کی فوجی انتظامیہ کے سربراہ تیمور تکاچونکو نے بتایا کہ میزائل اور ڈرون حملوں کی وجہ سے کئی رہائشی علاقے میں دھماکے ہوئے، جس سے وہاں پر آگ لگ گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ مقامی وقت کے مطابق رات تقریباً 1 بجے یوکرین کی راجدھانی میں زوردار دھماکے ہوئے۔ کیف انتظامیہ کی طرف سے سائرن بجا کر مقامی شہریوں کو محفوظ مقامات پر چلے جانے کی وارننگ دی گئی۔
انتظامیہ کے مطابق سیکوریٹی فورسز اور بچاؤ دستہ رات بھر دھماکوں کی وجہ سے برباد ہو چکی عمارتوں کے ملبوں سے زخمی لوگوں کو نکالنے میں لگے رہے۔ صبح ہونے تک سیکوریٹی فورسز نے کافی لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچا دیا۔
ادھر روسی صدر پوتن نے ابھی تک یوکرینی صدر زیلنسکی کی جنگ بندی کی تجویز پر کوئی ٹھوس بات نہیں کی ہے۔ اتنا ہی نہیں گزشتہ مہینے بھی امریکہ کی ثالثی میں ہوئے امن مذاکرات کی پہل کو بھی روس کی طرف سے انکار کر دیا گیا تھا۔ ان سب سے جھنجھلائے ٹرمپ انتظامیہ نے صاف طور پر کہہ دیا تھا کہ اگر دونوں فریق امن نہیں چاہتے ہیں تو امریکہ ثالثی نہیں کرے گا۔ حالانکہ اس کے بعد پوتن نے ایسٹر کے موقع پر کچھ دن کے لیے جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔
فی الحال یورپی ممالک اور امریکہ سمیت سبھی لوگ جنگ بندی کی بات پر لگے ہوئے ہیں۔ حالانکہ زیلنسکی اور ٹرمپ کے بیچ میں کریمیا کو لے کر معاملہ پھنسا ہوا ہے۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ زیلنسکی کے ساتھ بات کرنا، روس کے ساتھ بات کرنے سے زیادہ مشکل ہے۔