روس سے گزشتہ ڈھائی برسوں سے جنگ لڑ رہے یوکرین کی طاقت میں اب اضافہ ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ گزشتہ ہفتے یوکرین نے روس کی سرحد میں 5000 کلومیٹر اندر تک گھس کر بڑی کارروائی انجام دے کر سبھی کو حیران کر دیا تھا۔ اس درمیان برطانیہ نے یوکرین کو اپریل 2026 تک 1 لاکھ ڈرون دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ روس سے جنگ کے بیچ یوکرین کو اتنی بڑی مدد کرکے برطانیہ نے اپنا رخ بھی واضح کر دیا ہے۔ برطانیہ کا کہنا ہے کہ ڈرونس نے جنگ کا رخ ہی بدل دیا ہے اور ان کے ذریعہ یوکرین کو بڑی مدد مل سکتی ہے۔ اس لیے ہم نے ڈرون کی سپلائی میں 10 گنا تک اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
برطانیہ کی اس مدد سے پہلے جرمنی نے بھی اعلان کیا تھا کہ وہ بڑی تعداد میں یوکرین کو لانگ رینج کی میزائلیں دے گا۔ برطانیہ ان مغربی ملکوں میں شامل ہے جس نے یوکرین کی کھل کر مدد کی ہے۔ اب تک کی توپ، بندوقوں اور گولی باری کی جنگ میں یوکرین کو شکست ملی ہے لیکن ڈرون وارفیئر کی مدد سے اس نے روس کو بڑا نقصان پہنچا دیا ہے۔ یہاں تک کہ یوکرین کے ڈرون حملوں کے بعد سے یہ بحث ہونے لگی ہے کہ مستقبل کا وارفیئر ڈرون سے ہوگا۔ ایسے میں برطانیہ کی مدد نے صاف کر دیا ہے کہ وہ یوکرین کو کھل کر مدد دینا جاری رکھے گا۔ تاریخی طور سے برطانیہ کا رخ روس کے برعکس جا رہا ہے۔
برطانوی حکومت نے کہا ہے کہ ہم 4.5 ارب پاؤنڈ کی فوجی امداد یوکرین کو دینے والے ہیں۔ اسی کے تحت ہم نے یہ پیکیج جاری کیا ہے اور اس میں اہم مدد ڈرونس کو لے کر ہوگی۔ برطانوی وزیر دفاع جان ہیلی اس کا اعلان کریں گے۔ برطانیہ کا کہنا ہے کہ اس سال کے آخر تک ہزاروں ڈرونس کی سپلائی یوکرین کو ہو جائے گی۔ اس کے بعد اپریل تک ایک لاکھ ڈرونس کا نشانہ رکھا گیا ہے۔ ڈرونس کے علاوہ بڑے پیمانے پر گولہ بارود بھی دینے کی تیاری ہے۔
وہیں جرمنی کا کہنا ہے کہ وہ یوکرین کو 5 ارب پاؤنڈ کی مدد کرے گا تاکہ وہ لانگ رینج کی میزائلیں بنا سکے۔ جرمنی نے صاف کہا ہے کہ روس سے مقابلے میں یوکرین کو لانگ رینج میزائلوں کی ضرورت ہے اور ہم اس کے لیے فنڈنگ کریں گے۔ جرمنی کی طرف سے دی جانے والی مدد کو صاف طور پر فوجی مدد کہا گیا ہے۔ جرمن چانسلر فریڈرک مرج نے پہلے ہی اس بارے میں یوکرین کو وعدہ کیا تھا۔ جرمنی کی وزارت دفاع کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہماری یہ مدد ایک جنگ زدہ ملک کے لیے ہے، جسے بڑے پیمانے پر اسلحوں کی ضرورت ہے۔ اس مدد سے اسے پیداوار بڑھانے میں کامیابی ملے گی۔