پاکستان کی جانب سے جمعہ کی شب جموں و کشمیر، پنجاب، راجستھان اور گجرات کے 26 مقامات پر ڈرون حملوں کے بعد ہندوستان نے سخت جواب دیا۔ حکام نے تصدیق کی ہے کہ پنجاب کے فیروز پور میں ایک مسلح ڈرون حملے میں تین شہری زخمی ہوئے۔ ہفتہ کی صبح جموں و کشمیر کے کئی شہروں بشمول سری نگر، جموں، راجوری، ادھم پور میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، جبکہ پاکستانی شیلنگ کا سلسلہ جاری رہا۔
پاکستان سرحدی علاقوں میں فوجی نقل و حرکت تیز کر رہا ہے، حکومت ہند
ہندوستانی فوج کی کرنل صوفیہ قریشی نے کہا کہ پاکستان نے پنجاب میں ایک فضائی اڈے پر حملے کی کوشش کی۔ پاکستان نے فوجی اڈوں کے علاوہ سری نگر، اونتی پورہ اور ادھم پور کے طبی مراکز کو بھی نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ پاکستان سرحدی علاقوں کے قریب فوجی نقل و حرکت تیز کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اس طرح کے اشتعال انگیز اقدامات سے کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔
آپریشن سندور کے دوران پیدہ شدہ حالات کے درمیان تینوں افواج یعنی بری، بحری اور فضائیہ کے سربراہان نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کرنے کے لیے پہنچے۔ اس اہم اجلاس کا انعقاد وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر ہو رہا ہے، جس میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل انیل چوہان بھی شریک ہیں۔ اس سے قبل وزیر اعظم مودی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال کے ساتھ بھی ایک علیحدہ میٹنگ کر چکے ہیں۔