Jadid Khabar

جدید اردو ادب کا ایک پورا عہد شاہد علی خاں کا مرہون منت ہے: شمس الرحمن فاروقی

Thumb

نئی دہلی، 3مئی (جدیدخبر)”شاہد علی خاں نے جدید اردو ادب اور جدید اردو کی ادبی تہذیب کی نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ جدید اردو ادب کا ایک پورا عہد شاہد علی خاں کا مرہون منت ہے۔ “ ان خیالات کا اظہار آج یہاں ممتاز نقاد پروفیسر شمس الرحمن فاروقی نے غالب اکیڈمی میں منعقدہ ایک منفرد تقریب کے دوران کیا۔ ’شاہد علی خاں: ایک فرد ایک ادارہ ‘کے عنوان سے شائع ہونے والی ڈاکٹر نصیرالدین ازہر کی رسم اجراءکی اس تقریب میں صدارتی کلمات ادا کرتے ہوئے پروفیسر شمیم حنفی نے کہا کہ سرسید تحریک کے بعد بیسویں صدی کی اردو نثر کی آبیاری میں شاہد علی خاں اور ماہنامہ ’کتاب نما‘ نے بنیادی کردار ادا کیاہے۔ اس کے سبھی خاص نمبر تاریخی اہمیت کے حامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ شاہد علی خاں کی حیثیت میری کتاب زندگی میں ایک اہم باب کی سی ہے ۔ پروفیسر شمیم حنفی نے اعتراف کیا کہ ایک زمانہ وہ بھی تھا جب مکتبہ جامعہ ، جامعہ ملیہ اسلامیہ کی پہچان ہوا کرتا تھا۔ انہوں نے کتاب کے مرتب ڈاکٹر نصیرالدین ازہر کو مبارکباد دی اور کہا کہ یہ کتاب ایک دستاویزی اہمیت کی حامل ہے۔ “ 
ماہنامہ ’کتاب نما‘ اور ’نئی کتاب‘ کے سابق ایڈیٹر اور مکتبہ جامعہ نئی دہلی کے سابق منیجر شاہد علی خان کی دلآویز شخصیت اور ادبی کارناموں پر مشتمل منفرد کتاب کے اجراءکے دوران دہلی کی تمام ادبی اور علمی شخصیات موجود تھیں، جنہوں نے شاہد علی خاں کی گوناگوں شخصیت اور ناقابل فراموش ادبی کارناموں کا تذکرہ کیا۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق وائس چانسلر سید شاہد مہدی اور سابق رجسٹرار خواجہ محمد شاہد نے اس موقع پر شاہد علی خاں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں انتہائی مخلص اور ادب پرور انسان قرار دیا ۔ سینئر صحافی معصوم مرادآبادی نے کہاکہ شاہد علی خاں جیسے لوگ جن سانچوں میں ڈھلے تھے، انہیں اب قدرت نے فنا کردیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ شاہد علی خاں نے اردو ادب کی جتنی خدمت کی ہے اتنی کسی بڑے سے بڑے ادیب نے بھی نہیں کی۔ تقریب اجراءسے قبل کتاب کے مرتب ڈاکٹر نصیرالدین ازہر نے اس کتاب کی تیاری کے سلسلے میں خود شاہد علی خاں کی طرف سے کھڑی کی گئی رکاوٹوں اور مزاحمت کا تذکرہ کیا کہ کس طرح شاہد علی خاں نے اپنے اوپر شائع ہونے والی اس کتاب کی اشاعت کو روکنے کی جان توڑ کوشش کی۔ اس موقع پر جن دیگر لوگوں نے اظہار خیال کیا ان میں پروفیسر وہاج الدین علوی ، پروفیسر شہناز انجم ، اقبال مسعود، پروفیسر محمد نعمان خاں، پروفیسر احمد محفوظ، ڈاکٹر اطہر فاروقی، ڈاکٹر حنیف ترین، ریحان احمد عباسی اور ڈاکٹر زمرد مغل کے نام قابل ذکر ہیں۔ پروگرام کی نظامت ڈاکٹر ناظمہ جبیں نے بحسن خوبی انجام دی۔ آخر میں شاہد علی خاں نے سبھی مہمانوں اور مقررین کا شکریہ اداکیا۔