بہار میں اسمبلی انتخاب کے نتائج آج یعنی 14 نومبر کو تھوڑی دیر میں برآمد ہو جائیں گے۔ آج صبح 8 بجے سے ووٹ شماری کا عمل شروع ہو جائے گا اور پھر رجحانات سامنے آنے لگیں گے۔ یعنی ووٹ شماری شروع ہونے میں اب کچھ ہی لمحے رہ گئے ہیں۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ سبھی امیدواروں کی دھڑکنیں تیز ہو گئی ہیں۔ کوئی مندر جا رہا ہے تو کوئی فون پر ہدایت دے رہا ہے۔ ادھر ووٹ شماری کے لیے الیکشن کمیشن نے سخت سیکورٹی کے انتظامات کیے ہیں اور سیاسی پارٹیوں کے لیڈران و کارکنان بھی مستعد نظر آ رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق اس بار کسی بھی اسمبلی حلقہ میں از سر نو پولنگ کی ضرورت نہیں پڑی۔ مجموعی طور پر 2616 امیدواروں میں سے کسی نے بھی نئے سرے سے پولنگ کرانے کا مطالبہ نہیں کیا اور 12 منظور شدہ سیاسی پارٹیوں نے بھی کسی طرح کی شکایت یا اعتراض درج نہیں کرایا۔ یعنی یہ اب تک کے سب سے شفاف انتخابات میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔ بہار کی حتمی ووٹر لسٹ میں 7.45 کروڑ سے زائد ووٹر شامل تھے، پھر بھی کسی بھی ضلع سے کسی بھی پارٹی نے شکایت یا اپیل درج نہیں کی۔ مجموعی طور پر 38 اضلاع میں ’صفر‘ اپیل درج ہونے سے یہ ثابت ہوا ہے کہ اس بار کا انتخاب قبل کے مقابلے زیادہ پُرامن رہا۔
اب بہار کے سبھی 243 اسمبلی حلقوں میں ووٹ شماری کا انتظار ہے، جس کے لیے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ ہر حلقہ کے لیے ایک ریٹرننگ افسر (آر او) اور ایک کاؤنٹنگ آبزرور (سی او) تعینات کیے گئے ہیں۔ ووٹ شماری کے لیے مجموعی طور پر 4372 ٹیبل لگائی گئی ہیں اور ہر ٹیبل پر ایک کاؤنٹنگ سپروائزر، ایک اسسٹنٹ اور ایک مائیکرو آبزرور موجود رہیں گے۔ امیدواروں کی طرف سے 18 ہزار سے زیادہ ایجنٹس بھی ووٹ شماری کے دوران موجود رہیں گے، تاکہ پورا عمل شفاف رہے۔