ڈونالڈ ٹرمپ آئندہ سال یعنی 20 جنوری 2025 کو امریکہ کے 47ویں صدر کے طور پر حلف لینے والے ہیں۔ اس سے قبل امریکہ میں کئی یونیورسٹیز نے اپنے بین الاقوامی طلبا کے ساتھ ساتھ ملازمین کے لیے ٹریول ایڈوائزری یعنی سفری ہدایات جاری کی ہے۔ ایڈوائزری میں جنوری میں ہونے والے نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل امریکہ لوٹنے کی بات کہی گئی ہے۔
امید کی جا رہی ہے کہ ٹرمپ حلف برداری کے فوراً بعد ہی سفر سے متعلق کوئی نیا قانون لا سکتے ہیں۔ طلبا کو جاری کردہ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ممکنہ سفری پابندیوں اور انٹری پوائنٹس پر بڑھتی جانچ سے بچنے کے لیے ایسا کیا گیا ہے۔ دراصل جنوری 2017 میں صدارتی عہدہ سنبھالنے کے 7 دن بعد ہی ٹرمپ نے 7 مسلم ممالک کے مسافروں پر پابندی لگانے والے ایک حکم پر دستخط کیا تھا۔ اس حکم کے بعد سے ہی کئی ایئرپورٹس پر تشدد کی خبریں سامنے آئی تھیں۔ اس کی وجہ سے کئی طلبا اور ملازمین بیرون ممالک میں پھنس گئے تھے۔ بعد میں ٹرمپ نے اس حکم میں وینزوئلا اور شمالی کوریا جیسے ممالک کو شامل کیا تھا۔
واضھ رہے کہ بین الاقوامی ایجوکیشن ایکسچینج کے سلسلہ میں اوپن ڈورس 2024 نے حال ہی میں ایک رپورٹ جاری کی تھی۔ اس رپورٹ کے مطابق امریکہ میں بین الاقوامی طلبا کی تعداد میں 23 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ میں 11 لاکھ بیرون ملکی طلبا ہیں، جن میں سب سے زیادہ تعداد (3 لاکھ 30 ہزار) ہندوستانی طلبا کی ہے۔
بہرحال، ایم آئی ٹی انٹرنیشنل اسٹوڈنٹس آفس کے ایسو سی ایٹ ڈین اور ڈائریکٹر ڈیوس سی. ایلویل کا کہنا ہے کہ ہمارے نئے صدر 20 جنوری 2025 کو حلف لیں گے۔ حلف کے بعد ہی کچھ نئے قوانین نافذ کیے جا سکتے ہیں۔ ایلویل کا کہنا ہے کہ اقتدار کی منتقلی سے دورے ممالک میں امریکی سفارت خانہ اور کمرشیل سفارتخانہ کے ملازمین بھی متاثر ہو سکتے ہیں، جس کی وجہ سے ویزا پروسیس بھی متاثر ہو سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ طلبا کو 20 جنوری سے پہلے لوٹنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ ایم آئی ٹی کے علاوہ کئی دیگر یونیورسٹیز نے بھی اسی طرح کی ہدایت جاری کی ہے۔