لکھنؤ: لکھنؤ میں ممبئی کی ایک خاتون کو قتل کرنے اور اس کی لاش کو گئو شالہ میں دفن کرنے کے الزام میں چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتار شدگان میں گوشالہ کے مہنت رام سمن چترویدی، ان کی بیٹی شیلا مشرا، داماد بابورام مشرا اور بیٹا ادے بھان مشرا شامل ہیں۔ خاتون کی لاش 20 مئی کو گئوشالہ میں واقع شیلٹر ہوم سے برآمد ہوئی تھی۔ پولیس نے کہا کہ مورچھنا پاٹھک کو اس شبہ میں قتل کیا گیا کہ اس کا مہنت کے ساتھ افیئر ہے اور وہ اپنی جائیداد اسے منتقل کر دیں گے۔ مہنت کے خلاف جرم چھپانے کے لیے مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ دو دیگر ملزمان مفرور ہیں۔
اے ڈی سی پی سنٹرل زون منیشا سنگھ نے کہا کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ مورچھنا خاندان سے الگ ہونے کے بعد گزشتہ 15 سالوں سے ممبئی میں رہ رہی تھی۔ مہنت نے پولیس کو بتایا کہ وہ تقریباً ایک دہائی قبل اس سے ملی تھی اور اس کے بعد سے وہ ہر 3-4 ماہ بعد اس سے ملنے جاتی تھی کیونکہ اسے یہاں ذہنی سکون ملتا تھا اور وہ ایک خاندان کے فرد کی طرح رہتی تھی۔
اے ڈی سی پی نے بتایا کہ پولیس کو ایک نامعلوم کال کرنے والے سے جرم کے بارے میں اطلاع ملی اور لاش کو باہر نکالا گیا۔ اس کے بعد مہنت نے پولیس کو بتایا کہ خاتون کی موت کسی بیماری سے ہوئی تھی اور اس نے اس کی خواہش کے مطابق اسے شیلٹر ہوم میں دفن کر دیا تھا۔ تاہم، پوسٹ مارٹم کی تحقیقات میں موت کی وجہ بدن پر موجود زخم ہیں اور پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا۔
قتل کے محرک کے بارے میں اے سی ڈی پی نے کہا کہ ملزم نے پولیس کو بتایا کہ مہنت ایک ریٹائرڈ سرکاری ملازم ہیں اور انہوں نے اپنی پنشن اور رقم کا ایک حصہ خاتون کی پناہ گاہ میں دینا شروع کر دیا۔ خاندان کو خدشہ تھا کہ وقت کے ساتھ ساتھ مہنت اپنی جائیداد اور گوشالہ کا کنٹرول مورچھنا کو دے دیں گے کیونکہ اس نے گوشالہ اور مندر کے معاملات میں بھی دلچسپی لینا شروع کر دی تھی۔